10 جون ، 2014
کراچی........ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر امتیاز عالم کا کہنا ہے کہ جیو نیوزکے معاملے پر دیگرٹی وی چینلز نے آزادی اظہار کا غلط استعمال کیا، میڈیا کی آپس کی لڑائی میں سیکڑوں صحافیوں کی زندگی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ سیمینار میں جیو نیوزکی بندش کو غیر قانونی قرار دینے کے حق میں قرار داد بھی منظور کی گئی۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن پاکستان کے تحت آزادی اظہار رائے پر دھمکیوں سےمتعلق سیمینار ہوا۔ شرکاء سے خطاب میں سیفما پاکستان کے صدر سینئر صحافی امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ میڈیا کے کسی ایک حصے پر حملہ آزادی اظہاررائے پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کی سو فیصد حمایت کرتے ہیں، تاہم جیو نیوزکی بندش پرشادیانے نہیں بجنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیمرا نے جیو نیوز کی 15روزہ معطلی کا فیصلہ سنایا ہے لیکن جیو ٹی وی کے دوسرے چینلز کیوں بند ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالت میں سول ملٹری تعلقات خطرے سے دو چار ہیں۔ رکن سیفما ڈاکٹر ہارون کا کہنا تھا کہ ملک کی فوج بہت بہادر ہے لیکن جو لوگ پالیسی بناتے ہیں ان سے تشویش ہے۔ سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے تحت پیمرا کا قیام ہی غیر قانونی ہے۔ سینئر صحافی اویس توحید کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں ہزاروں لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنمانہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کسی بھی قیمت پر میڈیاپرقدغن برداشت نہیں کرے گی۔جنگ گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ رخ حسن کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت جیو بند نہیں کرنا چاہتی مگر اس وقت جیو بند ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں اپنے ہی لوگوں کی تعریف کے پل باند ھ دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نیوزچینل کی بد قسمتی ہے جس کی ایڈیٹوریل پالیسی ایڈیٹرز نہیں بلکہ مارکیٹنگ ہیڈ بناتا ہو۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ جمہوری قوتوں سے جب غیر جمہوری امور پر استعفا مانگا جاسکتا ہے تو دوسرے اداروں سے کیوں نہیں مانگا جاسکتا۔سیمینار میں کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران،سینئر صحافی مقتدا منصور، نذیر لغاری سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار میں جیو کی بندش کو غیر قانونی قرار دینے کے حق میں قرار داد بھی منظور کی گئی۔ قرار داد میں مزید کہا گیا کہ فوج اور میڈیا کے درمیان محاذ آرائی نہیں ہونی چاہئے۔