پاکستان
12 اپریل ، 2012

بلوچستان کیس: سپریم کورٹ کا بازیاب تینوں افراد کی فوری رہائی کا حکم

بلوچستان کیس: سپریم کورٹ کا بازیاب تینوں افراد کی فوری رہائی کا حکم

اسلام آباد … بلوچستان سے بازیاب کئے گئے تین افراد کو سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا جنہیں عدالت نے فوری رہا کرنے اور آئندہ اجازت کے بغیر گرفتار نہ کرنیکا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلوچستان میں آگ لگی ہوئی ہے اور حکومت خاموش ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت کی۔ بازیاب ہونیوالے افراد میر جان، امیر خان اور گل میر نے عدالت کو بتایا کہ انہیں 40 روز پہلے رات کو اغواء کیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے ان کی فوری رہائی اور آئندہ اجازت کے بغیر گرفتار نہ کرنیکا حکم دیاہے جبکہ آئی جی بلوچستان، متعلقہ ایس پی اور ایس ایچ او کو طلب کرلیا ہے۔اس سے پہلے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کراچی میں بختیار ڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کے قتل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کیس کی تفتیش کرنے والے ایڈیشنل آئی جی کو تربیتی کورس پر امریکا بھجوانے پر آئی جی سندھ مشتاق شاہ کی سرزنش کی اور حکم دیا کہ ایڈیشنل آئی جی کو واپس بلا کر تفتیش دوبارہ سونپی جائے۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت 30 اپریل سے کوئٹہ میں کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ وہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے سندھ پولیس سے تعاون کریں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں ہی 3 رکنی بینچ نے خفیہ ایجنسیز کے زیر تحویل اڈیالہ جیل کے سابق قیدیوں کے مقدمہ کی بھی سماعت کی۔ عدالت نے سیکریٹری فاٹا شکیل قادر کو حکم دیا کہ قیدیوں کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ کو حراستی مرکز لنڈی کوتل کا دورہ کراکے ان کی حالت دیکھنے کا موقع دیا جائے اور قیدیوں کو علاج معالجے کی سہولیات یقینی بنائی جائیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہاکہ عدالت ملک دشمنوں کیخلاف ہے لیکن انسانی عظمت تار تار نہیں ہونے دیں گے، کیس کی مزید سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

مزید خبریں :