پاکستان
25 جون ، 2014

عدلیہ مخالف بینرز: عدالت کاآئی بی و وزارت داخلہ کی رپورٹ پر عدم اطمینان

عدلیہ مخالف بینرز: عدالت کاآئی بی و وزارت داخلہ کی رپورٹ پر عدم اطمینان

اسلام آباد......سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف بینرکیس میں آئی بی اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے، ہر جگہ سیکورٹی اہلکار موجود ہوتے ہیں،کسی نے بینرز لگانے والوں کو کیوں نہیں دیکھا۔کیا اسلام آباد میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگے؟،کیا ریڈزون میں آنے جانے والوں کا کہیں کوئی اندراج نہیں ہوتا؟،ہر جگہ سیکیورٹی اہلکار موجودپھر بھی کسی نے بینرز لگانے والوں کو نہیں دیکھا؟یہ ریمارکس جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے عدلیہ مخالف بینرز کیس کی سماعت کے دوران دئیے۔عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ احمد حسین نے ڈی جی آئی بی اور وزارت داخلہ کی رپورٹ پیش کی،جسٹس ناصر الملک نے استفسار کیا کہ رپورٹ کا نتیجہ کیا ہے،اب تک کتنے افراد گرفتار کیے گئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مرکزی ملزم کی تلاش جاری ہے ، دو گرفتار ملزمان سے رہنمائی ملی ہے ، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ کیا سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگے اورکیا ریڈ زون میں آنے جانے والے افراد کا اندراج نہیں ہوتا؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت نے سیکورٹی کے حوالے سےسیف سٹی پراجیکٹ بنایا تھاجسے سپریم کورٹ نے ختم کر دیا، عدلیہ مخالف تقریباً پندرہ بینرز لگائے گئے تھے،مقدمے کی مزید سماعت2 جولائی کو ہو گی۔

مزید خبریں :