25 جون ، 2014
اسلام آباد.....جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ کے باہر فرزانہ کے قتل کے وقت پولیس موجود تھی، ایک ہوائی فائر بھی ہو جاتا تو فرزانہ بچ سکتی تھی،کیا پولیس اہلکاروں نے سارا غصہ ماڈل ٹائون کے لیے رکھا تھا؟ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فرزانہ قتل کیس کی سماعت کی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت کی وجہ سے صوبے اور پولیس کی خوب عزت افزائی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ فرزانہ کس کیس میں لاہور ہائی کورٹ گئی تھی؟ عدالت میں تفصیلات پیش کی جائیں، کیس کی مزید سماعت جمعرات کوہوگی ۔