پاکستان
23 جنوری ، 2012

صدرکواستثناکیلئے عدالت سے رجوع کرنیکی ضرورت نہیں، اعتزاز

صدرکواستثناکیلئے عدالت سے رجوع کرنیکی ضرورت نہیں، اعتزاز

لاہور… معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری کو استثنا کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اگر چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس ہائی کورٹ کے خلاف رٹ دائر ہوتی ہے تو ہائیکورٹ آفس اسے قبول ہی نہیں کرے گا کیونکہ چیف جسٹس صاحبان کے خلاف درخواستیں دائر نہیں ہو سکتیں نا ہی چیف جسٹس پاکستان عدالت میں آ کر استثنا کا دعویٰ کریں گے۔ لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ کے سابق جج خلیل رمدے کے جیو نیوز سے انٹرویو پر شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس رمدے دو سال گزرنے سے پہلے ہی سیاست کرنے لگ گئے ان کو ایسا انٹرویو نہیں دینا چاہئے تھا، جسٹس رمدے نے اپنی ساری زندگی کی کمائی ہوئی عزت داؤ پر لگا دی، توہین عدالت کیس میں عدالت میں بحث سے پہلے ہی انہوں نے جواب دینے شروع کر دیئے ہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ لاہور کی عمارتیں ان کی یک طرفہ کارروائیوں کے حوالے سے بولتی ہے، جسٹس رمدے کے بھائی اس وقت کے اٹارنی جنرل چوہدری فاروق نے سوئس مقدمات کے لئے سوئس حکومت کو خط لکھا تھا۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ صدر کو پاکستان اور سوئزرلینڈ میں استثنا حاصل ہے اور یہ استثنا صدر مملکت کی کرسی کو حاصل ہے جب صدر عہدے سے ہٹ جائے تو اگلے ہی روز استثنا ختم ہوجاتا ہے اس لئے خط لکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے دیوانی معاملہ میں عدالت سے استثنا مانگا تھا اگر فوجداری معاملہ ہوتا تو پرویز مشرف کو بھی استثنا کے لئے عدالت سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

مزید خبریں :