10 جولائی ، 2014
غزہ.........غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بم باری کا سلسہ جاری ہے، اسرائیلی بمباری سے آج 31جبکہ تین دن میں 82افراد جاں بحق ہوگئے ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کا کہنا ہے کہ عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کرائے۔غزہ دھماکوں سے لرز رہا ہے،معصوموں کی آہوں سے گونج رہا ہے، نہتوں کے خون سے رنگا ہوا ہے۔ رات سے صبح ہوجاتی ہے، لیکن بمباری نہیں رکتی ،اسرائیلی جارحیت کی بھینٹ چڑھنے والوں کی تعداد ہر رات بڑھ رہی ہے۔جمعرات کو خان یونس شہر کے قریب ایک مکان اورریستوران اور گاڑی پر فضائی حملوں میں31 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔جن میں 5بچے بھی شامل ہیں۔اسرائیل کی جانب سے معصوم بچوں،خواتین اور نہتے شہریوں پر جن ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے ان میں لڑا کا جیٹ طیارے،ڈرون،جدید ٹیکنالوجی سے لیس مختلف ٹینک،اینٹی ٹینک راکٹ اور میزائل شامل ہیں، جبکہ ناقابل شکست جذبات اور بلند حوصلہ فلسطینیوں کے پاس وہ پتھر ہیں جو اسرائیلی ٹینکوں پر پڑتے ہیں تو اس کی چوٹ اسرائیل اور اس کے ساتھیوں کے سینوں کو چھلنی کردیتی ہے۔ اسرائیل پر جوابی کارروائیوں میں حماس نے اب تک 100سے زائد راکٹ فائر کیے ہیں،اسرائیلی صدر کا کہنا ہے کہ فلسطین میں زمینی کارروائی جلد شروع کردی جائے گی جس کے لیے غزہ کی پٹی پر چالیس ہزار فوجیوں کو طلب کرلیا ہے ،جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بان کی مون کا کہنا تھا کہ عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے ، تاہم اسرائیلی جنگی جنون پر یہ الفاظ کتنا اثر رکھتے ہیں ،اور اس کے انتظار تک کتنی معصوم جانیں چلی جائیں گی یہ کوئی نہیں جانتا۔