پاکستان
29 جولائی ، 2014

2008میں امریکی اسلحہ ساز کمپنی نے پاکستانی پولیس افسران کو رشوت دی

 2008میں امریکی اسلحہ ساز کمپنی نے پاکستانی پولیس افسران کو رشوت دی

کراچی… محمد رفیق مانگٹ...... امریکی اخبار’’بوسٹن گلوب‘‘ کے مطابق امریکی اسلحہ ساز کمپنی نے فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کے خلاف الزامات کو حل کرنے کے لئے دو ملین ڈالر کی ادائیگی پر اتفاق کر لیا۔ 2008میں امریکی اسلحہ ساز کمپنی نے پاکستانی پولیس کو بندوقیں فروخت کرنے کا معاہد ہ حاصل کرنے لئے پاکستانی پولیس حکام کو بھاری رشوت ادا کی، انہوں نے اس کے لئے ایجنٹ کی خدمات حاصل کیں جس نے پاکستانی پولیس افسران کو 11ہزار ڈالر کی بندوقیں تحفے میں دیں اور بھاری رقم بھی رشوت میں دی۔ اسمتھ کمپنی نے 548 پستول پاکستان پولیس کو فراہم کرنے کا معاہدہ حاصل کیا جس سے انہوں نے107852ڈالر منافع کمایا ۔ اخبار کے مطابق امریکا کی اسپرنگ فیلڈ گن ساز اسمتھ اینڈ ویسن ہولڈنگ کارپوریشن نے فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات کو حل کرنے کے لئے 2 ملین ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کرلیا۔ وفاقی ریگولیٹرز سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے کہا گیا کہ اسلحہ ساز کارپوریشن کے ملازمین نے بیرون ملک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروںکو اسلحہ کی مصنوعات فراہم کرنے کے لئے نامناسب طریقے اختیار کیے۔ انہوں نے معاہدوں کے حصول کے لئے غیر ملکی حکام کو نامناسب ادائیگیاں کیں۔ 2008میںاسی طرح کے غیرمناسب انداز میں پاکستانی پولیس کو بندوقیں فراہم کر نے کے صرف ایک معاہدے میں کمپنی نے ایک لاکھ سات ہزار ڈالر سے زیادہ منافع کمایا۔ اسمتھ حکام تبصرہ کے لئے فوری طور پر دستیاب نہیں تھے۔کمپنی نے نتائج کو تسلیم یا انکار کے بغیر معاہدہ برائے تصفیہ پر رضامندی کا ظہار کیا ہے۔کمپنی نے زبردستی غیر قانونی طور پر حاصل 107852ڈالر کی واپس ادائیگی،حقائق نہ جاننے کی مد میں21040ڈالر جب کہ 1.9ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ریگولیٹر نے قرار دیا کہ اسمتھ نے2007-10کے درمیان نئی بین الاقوامی مارکیٹ میں داخل ہوئی اس کے بین الاقوامی اسٹاف نے معاہدوں کے حصول کے لئے جارحانہ انداز میں پیشکشیں کیں اور ان معاہدوں کے حصول کے لئے پاکستان،انڈونیشیاء اور دیگر ممالک کے سرکاری حکام کو تحائف کی صورت میں غیرقانونی ادائیگیا ں کیں۔ پاکستان میں کمپنی نے تیسری پارٹی ایجنٹ کی خدمات لیں جس نے پاکستانی محکمہ پولیس کے ساتھ معاہد ہ کیا۔ اسمتھ حکام نے ایجنٹ کو اجازت دی کہ وہ پاکستانی پولیس کو 11ہزار ڈالر کی بندوقیں پولیس حکام کو تحائف میں دے اور انہیں اضافی نقد رقم ادا کرے۔ تصفیے کے طور پر کمپنی کو تعمیل کی کوششوں پر دو سال کی مدت میں رپورٹ کرنا ضروری ہے۔

مزید خبریں :