05 اگست ، 2014
لندن .....غزہ میں اسرائیلی مظالم اور اس پر برطانوی حکومت کی خاموشی کے خلاف پاکستانی نژاد وزیر سعیدہ وارثی احتجاجاً اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں۔ سعیدہ وارثی نے ظلم پر خاموش رہ کر ظالم کا حامی بننے سے انکار کردیا۔برطانوی محکمہ خارجہ میں سینئروزیرکے عہدے پر فائز سعیدہ وارثی کئی روز سے اپنی کابینہ اور وزیراعظم کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کررہی تھیں کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کی جائے تاہم برطانوی حکومت کو اس کی جرات نہ ہوئی ۔ سعیدہ وارثی نے تنہا اسرائیل کے خلاف آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا اور برطانوی وزیرکے عہدے سے مستعفی ہوگئیں ۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا وہ غزہ سے متعلق برطانوی پالیسی کی مزید حمایت نہیں کرسکتیں ۔ سعیدہ وارثی کے اقدام کی اہمیت آن لائن انسائیکلو پیڈیا کے اس عمل سے لگائی جاسکتی ہے کہ مستعفی ہونے کے چند سیکنڈز میں ہی اس کے صفحہ پر معلومات اپ ڈیٹ کی جاچکی تھیں ۔پاکستانی نژا د سعیدہ وارثی کنزرویٹو پارٹی کی کو چیئر پرسن بھی رہ چکی ہیں ۔انسانی حقوق کا نام نہاد علمبردار برطانیہ اب تک غزہ میں قتل عام پر اسرائیل کی مذمت سے بھی گریز کرتارہاہے جبکہ اسرائیلی مظالم پر تنقید کرنے والے برطانوی ارکان کی مذمت میں پیش پیش ہے ۔ گزشہ ماہ لبرل پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ وارڈ کو اسرائیل کی مخالفت پر شدیددباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈیوڈ وارڈ نے کہا تھا کہ اگروہ غزہ میں ہوتے تو وہ بھی اسرائیل پر راکٹ مارتے ۔