05 اگست ، 2014
کراچی........آٹھ شوال 1344ہجری کا دن تاریخ اسلام کا وہ سیاہ ترین دن ہے کہ جب جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کو منہدم و مسمار کیا گیا ، امت مسلمہ کی خاموشی نے آج دشمنان اسلام کواتنی جرات اور ہمت بخشی کے نوبت کربلا ، بغداد ، مکہ اور شام کے مقدس مقامات سے لیکر اب فلسطینی مسلمانوں پر مظالم تک آن پہنچی ہے،مسلمحکمرانوں کی بے حسی اور امریکی و اسرائیلی غلامی کی بدولت آج مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ جنت البقیع میں مدفون ملت اسلامیہ کے تمام مکاتب کی محترم اور مقدس شخصیات کی قبور کی تعمیر نو اور اس عظیم سرمایہ کی حفاظت کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کا آغاز کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ، سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے یوم انہدام جنت البقیع کی موقع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب میں کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام عالم اسلام خصوصاًشیعہ سنی مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علماء ،دانشور اور اہل قلم حضرات کی ذمہ داری ہے کہ جنت البقیع میں مسمار ومنہدم شدہ قبور مقدس کی تعمیر نو کے لئے ایک بین الاقوامی تحریک کی داغ بیل ڈالیں ، تاکہ ، یہ روحانی و معنوی سرمایہ اور آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے اس عظیم نوعیت کے قبرستان کی حفاظت کی جائے جس کی فضیلت میں روایات موجود ہیں ، حفاظت اور تعمیر نو کے ساتھ یہاں مدفون ہستیوں کی خدمات کا ادنیٰ سا حق ادا کر سکیں ۔