16 اگست ، 2014
لاہور........لاہورکی سیشن کورٹ نے پولیس کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنے اوروزیر اعظم نوازشریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف سمیت 21افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا ہے۔ لاہورمیں ایڈیشنل سیشن جج محمد اجمل نے ادارۂ منہاج القرآن کی درخواست پر نوازشریف، شہبازشریف، رانا ثناء اللہ، حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق اور ڈاکٹر توقیر شاہ سمیت ماڈل ٹاؤن آپریشن میں شریک پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے چارصفحات پر مشتمل فیصلے میں فیصل ٹاؤن پولیس کو حکم دیا کہ وہ درخواست گزار کی درخواست پر ایف آئی آردرج کرے اور قانون کے مطابق تفتیش کرے۔ عدالت نےقراردیا کہ پولیس نے اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، اسے درخواست موصول ہوتے ہی ایف آئی آردرج کرنی چاہیے تھی،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پہلی ایف آئی آر میں یہ ذکر ہی نہیں کہ واقعے میں کوئی شخص ہلاک بھی ہوا یا نہیں، اس بات سے پہلی ایف آئی آر کی حیثیت ایکسپوز ہوجاتی ہے۔ادھر ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حید راشرف کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات موصول ہونے کےبعد قانونی کارروائی کریں گے۔ واقعہ ماڈل ٹاؤن مقدمے کے وکیل ایڈووکیٹ منصورخان آفریدی کا کہنا ہے کہ مقدمے کے مدعی جواد حامد اسلام آباد میں ہیں، اُن کی واپسی پر عدالتی حکم تھانہ فیصل ٹاؤن وصول کرائیں گے ۔