17 اگست ، 2014
اسلام آباد.......وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہم طاہرالقادری اورعمران خان کی ہرآئینی بات ماننےکیلیےتیارہیں،عمران خان اپنی بات کہنےکےلیےپارلیمنٹ کاراستہ اختیارکریں،تحریک انصاف اورعوامی تحریک سےبات چیت کیلیے2کمیٹیاں بنائی جائیں گی،کمیٹیوں میں ہرپارٹی کے2اراکین شامل ہوں گے۔ عمران خان نےآج اپنی پارٹی پالیسی بتادی ہے،آخرعمران خان اس ملک کاکیوں تماشالگاناچاہتےہیں۔کل آپ حکومت میں آئےتوپھریہ سول نافرمانی آپ کےخلاف بھی ہوسکتی ہے،حکومت اہم نہیں۔ وزیرداخلہ نے ان خیالات کا اظہار اتوار کی شب پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انھوں نے کہا کہ پاکستان اہم ہے،میری عمران خان سے45سال کی دوستی ہے،لیکن میںان کی کسی بات کاجواب نہیں دوں گا،میں حیران ہوں کہ عمران خان کوسول نافرمانی کی تجویزکس نےدی،سول نافرمانی حکومت سےزیادہ ریاست کےخلاف ہوتی ہے،ریڈزون پریلغارکےدعوےکرنےوالےپاکستان کوبدنام بھی کرسکتےہیں،تحریک انصاف اورعوامی تحریک کسی پرتشددکارروائی میں ملوث نہ ہوں،دھرنے میں کتنےلوگ شریک ہیں سب کےسامنےہے،دھرنےمیں10لاکھ افرادشریک نہیں ہوسکےتویہ حکومت کاقصورنہیں،دھرنےمیں10لاکھ افرادنہ آنےکاغصہ حکومت پرنہ اتاراجائے،سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سےسنگین خطرات کی نشاندہی کی گئی تھی،حکومت نےدونوں سیاسی جماعتوں کوفری ہینڈدیا،ہم اپنی ذمےداری سیاست سےبالاترہوکرنبھانےکی کوشش کررہےہیں،لاہورہائیکورٹ کےفیصلےکےبعدمارچوں میں رکاوٹ ڈالنےکی گنجائش تھی لیکن اسکے باوجود ہم نے انھیں سہولتیں دیں،اس وقت پاکستان کی تاریخ کی اہم ترین جنگ لڑی جارہی ہے،ان لوگوں نےریڈزون کوتماشابنالیاہے،ریڈزون میں(ن)لیگ کےدفاترنہیں،ریاست پاکستان کےاہم ادارےہیں،ہم کسی صورت کسی کوریڈزون کراس نہیں کرنےدیں گے۔