پاکستان
18 اپریل ، 2012

اہم ایشوز پر فیصلے دیئے مگر عمل نہیں ہوا، چیف جسٹس

اہم ایشوز پر فیصلے دیئے مگر عمل نہیں ہوا، چیف جسٹس

اسلام آباد…چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخارمحمد چودھری نے انتخابی اخراجات کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ این آراو، کراچی ہلاکتیں اور دیگر اہم ایشوز پر فیصلے دیئے مگر عمل نہیں ہوا، کیا ہم عدلیہ کی مزید تذلیل کرائیں، چیف جسٹس نے یہ ریمارکس بھی دیئے کہ کسی نے کبھی کوشش نہیں کی کہ جمہوریت مضبوط ہو ۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے انتخابی اخراجات کے مقدمہ کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ این آراو، کراچی ہلاکتیں اور دیگر اہم ایشوز پر فیصلے دئے مگر عمل نہیں ہوا،کیا ہم عدلیہ کی مزید تذلیل کرائیں، انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل نہیں ہورہا اور لوگوں کے تبادلے کردئے جاتے ہیں۔ جسٹس عارف خلجی کا کہنا تھا کہ اب ہم ڈھیل نہیں دیں گے، وہی ہوگا جو آئین و قانون کے مطابق ہے، ہم گالی اور تنقید سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم رات اڑھائی بجے تک جاگ کر فائلیں دیکھتے ہیں، ٹی وی دیکھیں تو گالیاں اور تنقید آرہی ہوتی ہے، ہم ڈیوٹی دیتے اور اللہ سے ڈرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کوئی سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ کیخلاف پٹیشن لائے تو ہم سنیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ کوئٹہ میں لوگ اسلحہ لیکر دندانتے پھرتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پولنگ میں 11 فیصد ووٹ لینے والا نہیں 50 فیصد ووٹ لینے والا کامیاب ہونا چاہیئے، سیاسی جماعتیں ، ووٹ ڈالنے کو لازمی قرار دینے کی قانون سازی کیوں نہیں کرتیں؟ کسی نے کبھی کوشش نہیں کی کہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہو، جب مارشل لاء لگتا ہے تو سب اس کے پیچھے دوڑنے لگتے ہیں۔

مزید خبریں :