08 ستمبر ، 2014
لندن......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں سے ایک بار پھر دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ ملک کی موجودہ صورتحال اور سیلاب سے متاثرہ عوام کی مشکلات کے پیش نظر اپنے اپنے احتجاجی دھرنے مؤخرکردیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ اگر میں دھرنے دینے والوں کی صف میں ہوتااوراپنے ساتھیوں کے ہمراہ احتجاجی تحریک چلا رہا ہوتا توخد ا کی قسم ملک میں سیلا ب کی انتہائی تشویشناک اور دل سوز صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا احتجاج فوری ختم کر کے اپنے ساتھیوں کی مختلف ٹیمیں تشکیل دیکر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھیجتا جہاں کے عوام طوفانی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بری طرح متاثرہورہے ہیں ، ان متاثرہ علاقوں میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرسے تعفن اٹھ رہا ہے،مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں اورمتاثرہ عوام کوفاقہ کشی کی صورتحال کا سامنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں اپنے مطالبات کے لئے ناچ گانے اور تفریحی پروگرام کی طرح احتجاج کرنا میرے ظرف و ضمیرکے قطعی خلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں دھر نے دینے والی سیاسی ومذہبی جماعتوں سے دوبارہ کہتا ہوں کہ خدارا سیلاب متاثرین کی بہن، بیٹیوں کو دیکھیں جو بے سہارا ہوگئیں ہیں ،وہ باعزت سہارے کی تلا ش میں ٹھوکریں کھا رہی ہیں ،معصوم بچے بھو ک سے بلبلا رہے ہیں،یہ بچے منہ سے نہیں کہہ سکتے مگر رورو کر اپنی بھو ک کی شدت کااحساس دلا رہے ہیں ۔ اسی طرح مرد ،عورت ،بوڑھے اور جوان بھی سیلاب کے نرغے میں بری طرح پھنسے ہوئے ہیں ۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر اسلام ،انسانیت ،شرافت ،اخلاقایت او رتہذیب کے تقاضوں ک مطابق دھرنے دینے والی جماعتوں سے دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملک کی موجودہ نازک صورتحال کے پیش نظر اپنے اپنے دھر نے مؤخرکردیںاور حالات بہتر ہونے کے بعد دوبارہ اپنے احتجاجی دھرنوں کا آغاز کریں ۔الطاف حسین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سیلا ب سے متاثرہ خاندانوں کی خبر گیری اورمدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔(آمین)۔دریں اثناپیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن فون کرکے قائد تحریک الطاف حسین سے گفتگو کی،اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ، طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کی تباہ کاری اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ رحمان ملک نے حق پرست ارکان اسمبلی کے استعفے واپس لینے پر الطاف حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ یہ فیصلہ خوش آئند ہے، اگر ایم کیوایم کی جانب سے یہ فیصلہ نہ کیا جاتا تو ملک میں سیاسی بحران مزید بڑھ سکتا تھا۔انہوںنے سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے الطاف حسین کی کاوشوںکو سراہا اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں سے بات چیت کے جاری عمل میں ایم کیوایم کے نمائندوںکو شرکت کی باضابطہ دعوت بھی دی۔ اس موقع پرالطاف حسین نےکہاکہ میری شروع دن سے یہ کوشش رہی ہے کہ سیاسی معاملات افہام وتفہیم اور بات چیت سے حل کیے جائیں، مسلح افواج شمالی وزیرستان میں مشکل ترین جنگ میں مصروف ہے ، سرحدوں پر کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے ، پنجاب میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث کافیجانی مالی نقصان ہوچکا ہے لہٰذا ملک کو درپیش اندرونی وبیرونی چیلنجوں کے پیش نظروقت کاتقاضہ ہے کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور سیاسی معاملات کو افہام وتفہیم سے حل کریں۔ الطاف حسین نے سندھ حکومت سے اپیل کی کہ ممکنہ طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوںکے تحفظ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر مؤثر اقدامات کیے جائیں ۔