14 اکتوبر ، 2014
بارسلونا......شفقت علی رضا ......یورپ میں جاری معاشی بد حالی کے شکار اسپین میں بیروزگاری کی شرح 25فیصد کے لگ بھگ ہے اور اسکے عوامی قرضوں کی شرح 100فیصد ہے مگراس کے باوجود عالمی مالیاتی ادارے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف )کو توقع ہے کہ ا سپین اگلے سال 2015میں ملکی مجموعی پیداوار(جی ڈی پی )کے اعتبار سے یورپ کے سب ممالک سے آگے ہوگا۔آئی ایم ایف نے اس توقع کا اظہار واشنگٹن میں ہونیوالے اجلاس میں کیا جس میں عالمی سطح پر کچھ اچھی خبریں نہیں تھیں مگر ا سپین کے حوالے سے اس خوشخبری کا اعلان کیا گیا ہے کہ 2015میں اس ملک کی جی ڈی پی میں ایسا اضافہ متوقع ہے کہ یہ ملک یورپی یونین کے تمام ممالک کواس معاملے میں پچھاڑ دے گا۔یادرہے کہ اسپین کی اکانومی نے آخری بارہ مہینوں میں 1.3فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور توقع ہے کہ آئندہ سال 2015میں یہ شرح 1.7فیصد ہو جائیگی۔واضح رہے کہ موجودہ ماریانو راخوئی حکومت نے بھی توقع ظاہر کی ہے کہ 2015میں 34800افراد کو نئی ملازمتیں ملیں گی جس سے بڑھتی ہوئی بیروزگاری کی شرح کو قابو کرنے میں مدد ملے گی۔ماہرین معیشت کا اندزاہ ہے کہ اگلا سال 2015بیروزگاری کی شرح کی کمی کا سال ہوگا اور امکان ہے کہ موجودہ شرح25فیصد سے کم ہوکر 23.5فیصد پر چلی جائیگی۔