پاکستان
29 اکتوبر ، 2014

سیاسی جرگے کی تحریک انصاف کے استعفوں کا معاملہ مؤخر کرنے کی درخواست

سیاسی جرگے کی تحریک انصاف کے استعفوں کا معاملہ مؤخر کرنے کی درخواست

اسلام آباد.........امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں قائم سیاسی جرگے نے اسپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری محرم الحرام میں ملتوی کی جائے، استعفوں کی منظوری سے حکومت خود قبل ازوقت انتخابات کا سبب بن سکتی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سربراہی میں سیاسی جرگے کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس کے بعد سراج الحق کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جرگے کی جانب سے اسپیکر کے نام لکھے گئے خط اوران کی ٹیلی فون پرہونے والی گفتگو میں اسپیکر قومی اسمبلی سے اپیل کی گئی ہے کہ محرم الحرام میں امن وامان کا قیام اہم معاملہ ہے،اس لئے استعفوں کی منظوری کے معاملے کوملتوی کردیا جائے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز، بجلی، بے روزگاری، بے امنی اور دیگر عوامی مسائل پر توجہ دے،عوام اتنا سانپ سے نہیں ڈرتے جتنا بجلی کی بلوں سے ڈرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لئے اناکا راستہ اختیار کرنا مفید نہیں،جو اقدام پانچ، چھ ماہ بعد کرنا پڑے آج کرلیا جائے۔ اب حکومت ایک قدم آگے بڑھ کر مزاکرات کے لئے خود بیٹھ جائے،جو اقدام 5،6ماہ بعد کرنا پڑے آج کرلیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری سے حکومت اور جمہوریت دونوں کو دھچکا لگے گا،جمہوریت پر سے خطرہ ٹلا نہیں، اگر یہ صورتحال جاری رہی تو دو ڈھائی ہفتوں میں صورتحال تبدیل بھی ہوسکتی ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی بنگلا دیش کے رہنما مطیع الرحمان کو سزائے موت سنانا بنگلا دیش حکومت کا وحشیانہ اقدام، غندہ گردی اور دہشت گردی ہے، مطیع الرحمان نے قتل کیا نہ ان پر کرپشن کا الزام ہے،اللہ والے لوگ پاکستان سے محبت کے جرم میں جیل میں ڈالے گئے ہیں۔

مزید خبریں :