پاکستان
30 اکتوبر ، 2014

سمندری کا ہی نہیں سیاسی نیلوفر کا بھی خطرہ ہے :سراج الحق

سمندری کا ہی نہیں سیاسی نیلوفر کا بھی خطرہ ہے :سراج الحق

کوئٹہ.............جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے ایک بار پھر وزیراعظم میاں نواز شریف اور عمران خان سے اپیل کی ہے وہ ملک میں جاری سیاسی بحران کا حل آپس میں مل بیٹھ کوئی اچھا حل نکالیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ایک طرف سمندر کی طرف سے طوفان نیلو فرکا خطرہ ہے تو دوسری طرف کراچی اور سندھ میں سیاسی نیلوفر کا بھی خطرہ ہے،ان حالات میں ہماری کوشش ہے کہ کوئی اورہنگامہ کھڑا نہ ہو۔کراچی سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد کوئٹہ میں میڈیا کےنمائندوں سے بات چیت میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلے بھی یہی مؤقف تھا کہ تحریک انصاف کے اراکین کے استعفے منظور نہیں کئےجانے چاہئیں، اس سلسلے میں انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سےذاتی طور پر اور سیاسی جرگے کے ذریعے بھی اپیل کی کہ تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کِئےجائیں کہ اگر استعفے منظور کئے گئے تو سیاسی بحران میں مزید اضافہ ہوگا اور جذبات میں تیزی آئے گی جس سے اشتعال بڑھے گا، جس کی وجہ سے قبل ازوقت یا مڈٹرم الیکشن کےلئے ماحول بنےگا اور میں نہیں چاہتا تھا کہ اس کی وجہ سے ہمارے مسائل میں مزید اضافہ ہوجائے، پھر آگے پوری قوم کو محرم میں امن و امان کا ایک بہت بڑا چیلنچ بھی در پیش ہے اور خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں آپریشن جاری ہے، 11لاکھ آئی ڈی پیز کا مسئلہ بھی ابھی تک حل نہیں ہوا، اس صورتحال سے وزیروں، سیاستدانوں اور دوسرے بڑوں کا تو کچھ نہیں بگڑے گا، عوام کا ہی نقصان ہوگا۔ سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھرنوں سے پہلے بھی ملک کی معیشت کی صورتحال اچھی نہ تھی، دھرنوں کے بعد بھی یہی صورتحال ہے جس کی وجہ ملک کی معاشی پالیسی کی ناکامی ہے۔ بلوچستان کے حوالے سے سراج الحق کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہت مخدوش ہے، یہاں کےمسائل پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے، کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمان پر حملہ بھی ہوا جو بہت افسوسناک ہے۔

مزید خبریں :