09 نومبر ، 2014
مٹھی.......متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اور حق پرست اراکین اسمبلی نے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں الطاف حسین کی جانب سے مٹھی میں قحط متا ثرین کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی جانب سے لگائے گئے سہ روزہ طبی امدادی کیمپ اور لیبر اسکوائر مٹھی میں قائم امدادی کیمپ کا دورہ کیا۔اس موقع پراراکین رابطہ کمیٹی واسع جلیل ، سید شاکر علی ، حق پرست رکن صوبائی اسمبلی اشفاق احمد منگی، رکن قومی اسمبلی سید وسیم حسین، اراکین صوبائی اسمبلی دلاور قریشی ایڈوکیٹ ،ڈاکٹر ظفر کمالی، پنجومل بھیل ،ارم عظیم فاروقی ،رعنا انصار ،ناہید بیگم، مختلف شعبہ جات کے اراکین اور میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے طبی امدادی کیمپ پر موجود ڈاکٹرز او ر پیرا میڈیکل اسٹاف سے ملاقات کرکے قحط متاثرین کے علاج معالجے اور طبی سہولیا ت کی فراہمی سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کی اور متاثرین کوبہترین سہولیات کی فراہمی کی ہدایت دی ۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے خود بھی مریضوں کا طبی معائنہ کیا اور انہیں ادویات فراہم کیں جبکہ امدادی کیمپ کے دورے میں مستحقین اور بھو ک و افلاس کا شکار خاندانوں کو اجناس کی بوریاں ، پینے کے صاف پانی کی بوتلیں ، خشک اجناس،واٹر کولر، بچوں کی ضروریا ت کی اشیاء سمیت روز مرہ معمولات زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء تقسیم کیںجبکہ امدادی کیمپ پر فراہم کی جانے والی اجناس کی بوریوں میں 15دن تک ایک خاندان کی کفالت کی غذائی اشیاء رکھی گئی ہیں ۔ میڈیا نمائندگا ن کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبو ل نے کہا کہ الطاف حسین کی خصوصی ہدایت پر اراکین رابطہ کمیٹی ،حق پرست اراکین اسمبلی اور ایم کیو ایم کے مختلف زونوں کے کارکنا ن و خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مزید رضاکاران ہنگامی بنیادوں پر پاکستان بالخصوص سندھ کے پسماندہ ترین علاقے تھر میں آئے ہیں تاکہ یہاں موجود بھوک افلاس، قحط کا شکار عوام کی مشکلات کا قریب سے ادراک کر سکیں اور انہیں طبی سہولیات فراہم کر سکیں، انھوں نے کہا کہ ہم یہاں سیاست کرنے ہر گز نہیں آئے ، ایم کیوایم ملک کی واحد جماعت ہے جس نے انسانیت کی خدمت کے بعد سیاست کا آغا ز کیا اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ ڈاکٹر ہیں جو شہری علاقوں کا ڈومیسائل رکھتے ہیں تھر آکر انسانوں کے غموں اور بیماری کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، چالیس سال سے سندھ میں کوٹہ سسٹم ہے جو لوگ 40سال میں اس جگہ کے ڈاکٹر بنے وہ کہاں ہیں ؟ کوٹا سسٹم بنا ہی اس لئے تھا تاکہ غریب علاقوں کے لوگوں کی محرمیوں کو دور کیاجاسکے۔ آج تھر میں آ کر ایسا معلوم ہوا جیسے یہاں کسی حکومت کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سند ھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آ پکی حکومت سندھ کے 100فیصد وسائل پر قابض ہے لہٰذا و ہ تھر کے قحط سے متاثرہ عوام کی امدا کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور عوام کی فلاح پر توجہ دیں ۔دریں اثنامتحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے آل پاکستان متحد ہ اسٹوڈینٹس آرگنائز یشن کی 13رکنی نومنتخب مرکزی کابینہ کا اعلان کر دیا ۔ اس سلسلے میں لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں اے پی ایم ایس او کے کارکنان کاجنرل ورکرز اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، اراکین رابطہ کمیٹی سید حیدر عباس رضوی ، واسع جلیل ، احمد سلیم صدیقی، سید فیصل علی سبزواری ، اے پی ایم ایس او کی سابقہ مرکزی کابینہ کے ذمہ داران اور مختلف کالج یونٹس و سیکٹر کے ذمہ داران و کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم ملک کے مظلوم و محروم عوام کیلئے ایک پھل دار اور سایہ دار شجر ہے ۔، اے پی ایم ایس او کے تعلیم یافتہ نوجوان ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جس کیلئے ہمیں اپنی تعلیم کے حصول پر دھیا ن دینا ہوگا۔اس موقع پر سید حیدر عباس رضوی نے کہا کہ اے پی ایم ایس او سے تربیت پانے والا نوجوان ایم کیو ایم کے مستقبل کا ضامن ہوتا ہے اور وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ واسع جلیل نے کہا کہ اے پی ایم ایس او کی بنیاد ملک کی تاریخ میں اہمیت کی حامل ہے ۔احمد سلیم صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین نے اے پی ایم ایس او کے نام سے ایک ایسی تحریک قائم کی جس نے آگے چل کر ملک میں انقلاب بر پا کر دیا ۔