10 نومبر ، 2014
ننگر پار......متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے تھر کے متاثرین کیلئے طبی و امدادی سرگرمیوں کے دوسرے دن آج تھرکے تعلقہ ننگرپارکرمیں سینکڑوں متاثرین میںلاکھوں روپے مالیت کی غذائی اجناس، پانی دیگرروزمرہ استعمال کی اشیاء اورادویات فراہم کی گئیں۔ اس سلسلے میں ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فائونڈیشن اور ایم کیوایم میڈیکل ایڈ کمیٹی کے زیراہتمام ننگر پارکر کے علاقے پیلو میںامدادی کیمپ قائم کیاگیاجہاں علی الصبح متاثرین کا زبردست ہجوم دیکھنے میں آیا ۔ امدادی کیمپ سے سینکڑوں متاثرین میں لاکھوں روپے مالیت کی غذائی اجناس اور امدادی سامان تقسیم کیا گیا جن میںپینے کاصاف پانی، آٹا ، چاول ، دالیں ، تیل ، گھی ، خشک دودھ ، واٹر کولر اور دیگر ضروریات زندگی کا سامان بہت بڑی مقدار میں شامل تھا ۔اس موقع پر لگائے گئے طبی کیمپ پر میڈیکل ایڈ کمیٹی کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے مختلف بیماریوں میں مبتلا بچوں،خواتین، نوجوانوںاور بزرگوں کا طبی معائنہ کیا اور انہیں بھاری مالیت کی ادویات فراہم کیں۔امدادی سرگرمیوں میں ایم کیوایم عمرکوٹ زون کے کارکنوں، عہدیداروں، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضاکاروں،میڈیکل ایڈکمیٹی کے ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکل اسٹاف نے حصہ لیا جبکہ رابطہ کمیٹی کے رکن اشفاق منگی ، حق پرست رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی ، رکن سندھ اسمبلی پونجو مل بھیل اور سندھ تنظیمی کمیٹی کے اراکین بھی کیمپوںپرموجودرہے اورامدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے ۔ رابطہ کمیٹی کے رکن اشفاق منگی نے متاثرین سے دلی ہمدردی کااظہا رکیا اور انہیں قائد تحریک الطاف حسین کی جانب سے ہرممکن تعاون کایقین دلایا اور کہا کہ قائد تحریک، تھر میں قحط کے باعث کئی بچوں اور خواتین کی اموات پر انتہائی دکھی ہیں اور ان کی جانب سے تھرکے متاثرین کو طبی و امدادی سرگرمیوں کی فراہمی کیلئے جو ٹیم روانہ کی گئی ہے وہ دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہے، قحط سالی کے باعث لوگوں کی اموات ہورہی ہیں لیکن حکومت سندھ کی تھر کے بیمار ، لاچار اور دکھی عوام سے لاتعلق نظرآتی ہے اور بے حسی کامظاہرہ کررہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔