10 نومبر ، 2014
کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ ایم کیوایم خدمت خلق فائونڈیشن اورمیڈیکل ایڈکمیٹی کے تعاون سے تھرمیںجلدفیلڈاسپتال قائم کریگی ،ایم کیوایم تھرمیںسیاست نہیں کررہی بلکہ تھرکے بلکتے سسکتے عوام کی بے لوث خدمت کررہی ہے ۔وزیراعظم نوازشریف تھرکی دردناک صورتحال کافوری نوٹس لیں،قائم علی شاہ کراچی میںاپنے محل نماوزیراعلیٰ ہائوس سے باہرنکلیںاورتھرکے کیمپ پرجاکربیٹھیں،اب وقت آگیاہے کہ سندھ حکومت جواب دے کہ وہ کون لوگ ہیںجن کی نااہلی اورکرپشن کی وجہ سے تھرکے عوام اس صورتحال سے دوچارہورہے ہیںتھرکول پروجیکٹ کوسیاست اورکرپشن کی نظرکیاجارہاہے جس پر فوری طورپرکام شروع کرکے تھرکے لوگوںکی زندگی میں خوشحالی لائی جاسکتی ہے اورمقامی لوگوںکوروزگارفراہم کیاجاسکتاہے۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے عوام خصوصاًمخیرحضرات سے اپیل ہے کہ وہ آگے آئیںاورتھرمیںقحط سالی کا شکار عوام کی مددکریںاوراس حوالے سے ہماراساتھ دیںاورتھرمیںصحت کے مسئلے کو مستقل بنیادوںپرحل کرنے کے لئے تھرسے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرزکو تھرمیںبھیجیں،طبّی وامدادی سامان کے ہمراہ ایم کیوایم کاوفدمنگل کوتھرکے علاقے چھاچھروپہنچے گا۔ان خیالات اظہار ڈپٹی کنوینر رابطہ کمیٹی ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے ارکان محمدواسع جلیل اوروسیم اختر کے ہمراہ خورشیدبیگم سیکریٹریٹ عزیزآبادمیںپریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے تھرکی دردناک صورتحال کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ روز آپ میںاکثرلوگ ایم کیوایم کے وفدکے ہمراہ تھرکاآنکھوںدیکھا حال جان چکے ہیںاورآپ لوگوںنے پاکستان سمیت دنیابھرکی عوام کوتھرکی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا جہاں غربت،بھوک،افلاس اورقحط نے ڈیرے ڈال رکھیںہیں اور ہر طرف موت کا رقص جاری ہے، میڈیاپرجب تھرکی سنگین صورتحال کے حوالے سے ایک مرتبہ پھرخبریںچلناشروع ہوئی اوردنیا بھر کے عوام کوتھرکی صورتحال کاجیتاجاگتامنظردکھایاتوحکومت سندھ نے انتہائی ہٹ دھرمی اوربے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سے انکارکیا۔انہوںنے کہاکہ رابطہ کمیٹی، حق پرست عوامی نمائندے ،میڈیکل ایڈکمیٹی کے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کے ارکان،خدمت خلق فائونڈیشن کے رضا کار ،ایم کیوایم کے ذمہ داران پرمشتمل ایم کیوایم کے امدادی وفدنے صحافیوںکے ہمراہ تھرکے علاقے مٹھی پہنچاتوجوکچھ ہم نے تھرکی صورتحال کے حوالے سناتھاتھرکی صورتحال اس سے کہیں زیادہ دردناک اورپیچیدہ نظرآئی، وہاںصحت کے حوالے سے جوبھی معاملات ہیںوہ انتہائی دردناک صورتحال اختیارکرچکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ خدمت خلق فائونڈیشن کے تعاون سے ایم کیوایم نے تھرمیں تین روزہ طبّی وامدادی کیمپ لگایالیکن ہمیںایسامحسوس ہورہاہے کہ یہ تین دن بھی کم ہیںلہٰذاحالات کی سنگینی کو مدنظررکھتے ہوئے ایم کیو ایم نے فیصلہ کیاہے کہ وہ تھرمیںمستقل بنیادوںپرکیمپ قائم کیاجائے۔گزشتہ روزکے طبّی و امدادی سرگرمیوںکے دوران ہم نے ایک ایسی بزرگ خاتون کوپانی ،غذاء پہنچائی جس کی ہڈیاںبھی بھوک سے ٹیڑی ہوگئی تھی جبکہ اس کاشوہردس دنوںسے خوراک نہ ملنے کی وجہ سے پہلے ہی بھوک سے فوت ہوچکاتھا۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ تھرمیںآٹے کی بوریوںسے مٹی برآمدہورہی ہے حکومت سندھ بتائے کہ وہ کونسے وزراء تھے جن کی کرپشن کے باعث تھرکے عوام اس طرح کے سنگین حالات کاشکارہیںوہ تمام ڈاکٹرزجنہوںنے تھرکے ڈومیسائل سے فائدہ اٹھایاہے ان کوپابندکیاجائے کہ وہ تھرمیں ڈیوٹیاں انجام دیں، ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے تھرمیںسنگین حالات کے حوالے سے پاکستان سمیت دنیابھرکے عوام کو آگاہ کرنے پرمیڈیاکے نمائندوں اور چینلز مالکان کابھی تہہ دل سے شکریہ اداکیا۔