پاکستان
16 نومبر ، 2014

خیبر پختونخواہ:غیر منظم ٹریفک نظام، سالانہ 20 ہزار ٹریفک حادثات

 خیبر پختونخواہ:غیر منظم ٹریفک نظام، سالانہ 20 ہزار ٹریفک حادثات

پشاور ........لوگوں کی بے صبری، ٹریفک کا بے ہنگم اور غیر منظم نظام ایسی وجوہات ہیں جو خیبر پختونخواہ میں سالانہ 20 ہزار ٹریفک حادثات کا باعث بنتی ہیں۔ پشاور میں سالانہ تین ہزار حادثات ریکارڈ کئےگئے ہیں۔تیزرفتاری،ٹریفک سگنلز توڑنا اورغلط اوورٹیکنگ سمیت ٹریفک قوانین کی دیگرخلاف ورزیاں وہ وجوہات ہیں، جس کی بناء پر خیبر پختونخواہ میں سالانہ20 ہزارسے بھی ذیادہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ جن میں 5ہزار سے ذیادہ بڑے ٹریفک حادثات شامل ہیں۔ جن میں لوگ مرتے اور ذخمی ہوتے ہیں۔ اور ان کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ ٹریفک لین کی ڈسپلن نہیں ہے۔ ٹریفک سگنلز کا نہ ہونا بھی وجہ ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ان حادثات کے نتیجے میں جاں بحق اور معذور افرا دکی شرح کم ہوسکتی ہے۔ اگر شہری ابتدائی طبی امداد کی تربیت رکھتے ہوں۔ حادثات کے بعد فوری طور پر اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کا کام شروع توکردیاجاتا ہے۔ لیکن اس عمل میں بے احتیاطی مدد کی بجائے بعض اوقات مزید نقصان کا باعث بن جاتی ہے۔ اکثر کیسز سامنے آئے ہیں۔ جس میں اپنی مدد آپ کے تحت شفٹ کیاگیا۔ گاڑیوں کے ڈرائیور سڑک پر کتنی غلطیاں کرتے ہیں۔ اس کا اندازاہ اس بات سے لگایا جاسکتا کہ صرف رواں سال ٹریفک پولیس نے پشاور میں 3 لاکھ چالان کئے ہیں۔ جس میں ڈرائیوروں نے تیزرفتاری، غلط اوورٹیکنگ اور ٹڑیفک سگنلز کی خلاف ورزی کی۔

مزید خبریں :