24 جنوری ، 2012
اسلام آباد…میمو تحقیقاتی کمیشن نے منصوراعجاز کو کمیشن کے سامنے اپنا ریکارڈ کرانے کیلئے نوفروری کو پیش ہونے کا آخری موقع دے دیا ہے،کمیشن کاکہنا ہے کہ منصوراعجاز کی سیکیورٹی خدشات کو دور کرینگے،سپریم کورٹ نے کہا تو منصوراعجاز کابیان ریکارڈ کرنے باہرجائیں گے۔آج سہ پہر جب آدھے گھنٹے کے وقفے کے بعد جب کمیشن کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو منصوراعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے بیان دیا کہ منصوراعجازسے رابطہ نہیں ہوسکا،اس موقع پر انہوں نے استدعا کی کہ میموکمیشن کی کارروائی8فروری تک ملتوی کی جائے، میں عمرے پرجارہاہوں اس لئے 2سے7فروری تک نہیں ہوں گا۔حسین حقانی نے کہا کہ منصوراعجازنے جس بنیادپرنہ آنی کافیصلہ کیااب وہ وجہ ہی ختم ہوگئی،کارروائی ملتوی کرتے ہوئے اس نکتے کوبھی مدنظررکھاجائے،منصوراعجاز کانہ آنا کمیشن کی توہین ہیم ان کا بیان قلمبند کرانے کا حق ختم کیا جائے۔جسٹس فائزہ عیسی نے کہا کہ جب منصوراعجاز کا پاکستان آنے کاموڈنہیں تو ہم کیوں بھاگے جائیں،تاہم سپریم کورٹنے نے کہا تو اس کابیان ریکارڈ کرنے بیرون ملک جاسکتے ہیں۔جسٹس فائزہ عیسی نے مزید کہا کہفریقین کے وکلاکے میڈیاپرآنے پرپابندی لگاسکتے ہیں،جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ پابندی عائدکی گئی توکیس سے متعلق کہیں بھی میڈیاپربات نہیں کروں گا جبکہ زاہد بخاری کاکہنا تھاکہ ایسی پابندی لگائی جائے کہ وکلاکسی اندازمیں بھی میڈیاسے بات نہ کریں۔