21 نومبر ، 2014
واشنگٹن.....امریکا میں امیگریشن اصلاحات کے نفاذ کےلیے صدربارک اوباما نے اپنے اختیارات استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔تاہم کانگریس میں بعض ریپبلکنز ارکان نے الزام لگایا ہے کہ صدر اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں۔غیرملکی خبرایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اوباما امیگریشن اصلاحات کے تحت 50لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل نہیں کیا جائے گا اوران افراد کے ورک پرمٹ بھی قانونی ہوجائیں گے۔اس منصوبے سے امریکی شہریوں کے والدین اور بیویوں کو بھی تحفظ حاصل ہوگا۔صدر اوباما کی جانب سے کانگریس کو ایک طرف رکھتے ہوئے امیگریشن اصلاحات سے متعلق اپنے ایگزیکٹو آرڈر کو استعمال کرنے کے فیصلے پرقانونی جنگ چھڑگئی ہے۔ کچھ ریپبلکنزارکان کا کہنا ہےکہ کانگریس کی منظوری کے بغیر کسی کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔کنزرویٹوزنے صدراوباما کے اس اقدام پرشدیدواویلا مچایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ صدراوباما کی جانب سےغیرقانونی تارکین وطن کو تحفظ فراہم کرنے کی کوششیں اپنےاختیارات سے تجاوزاورقانون توڑنے کے مترادف ہیں۔وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کے بننے والےصدور نے امیگریشن کے مسائل حل کرنے کے لیے ایگزیکٹو اختیارات استعمال کیے۔ ڈیموکریٹس ارکان کہتے ہیں کہ صدرقانون کواولیت دیں گے اوروہ ایک ایسے قومی معاملے کوحل کرنا چاہتے ہیں جسے حل کرنے سے کانگریس گریزکرتی رہی ہے۔