30 نومبر ، 2014
شارجہ.....شارجہ ٹیسٹ کے چوتھے روزنیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں690رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، یوں اسے پاکستان کے خلاف 339رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے تیسرے اور آخری ٹیسٹ کے چوتھے روزکیوی ناٹ آئوٹ بیٹسمین مارک کریگ34اور ٹم سائوتھی نے 50رنز کے ساتھ مجموعی اسکور 637رنز8کھلاڑی آئوٹ سے اننگز کا آغاز کیا۔لیکن اسکور میں 53رنز کے اضافے کے بعد پوری ٹیم 690رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔نیوزی لینڈ کا ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کے خلاف یہ سب سے بڑا اسکور ہے۔تیسرے روز کے کھیل میںبرینڈن میک کولم کی برق رفتار ڈبل سنچری اور کین ولیم سن کی کیر یئر بیسٹ192رنز کی اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ نے شارجہ ٹیسٹ میں رنز کا پہاڑ کھڑا کرکے پاکستان کو مشکل صورتحال سے دوچار کردیا ہے۔ میک کولم نے ڈبل سنچری کے دوران کئی ریکارڈز اپنے نام کر لئے۔وہ ڈان بریڈ مین کے ساتھ ایک سال میں تین ڈبل سنچریاں بنانے والے بیٹسمین بن گئے۔میک کولم اور ولیم سن کی ریکارڈ شراکت میں ریکارڈ 297 رنز52اعشاریہ2اوورز میں بنے جو نیوزی لینڈ کی جانب سے دوسری وکٹ پر سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ ہے۔ یہ کسی بھی وکٹ کی نیوز ی لینڈ کے لئے پانچویں بڑی شراکت ہے۔ٹیسٹ کے دوسرے روز میک کولم نے نیوزی لینڈ کی طرف سے تیز ترین سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ اسی طرح وہ تیز ترین ڈبل سنچری بنانے والے نیوزی لینڈ کے دوسرے اور دنیا کے تیسرے بیٹسمین بن گئے ہیں۔ وہ رواں سال تیسری ڈبل سنچری بنا کر ڈان بریڈمین، مائیکل کلارک اور رکی پونٹنگ کے ہم پلہ ہوگئے ہیں۔ تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن ہفتے کو کھیل ختم ہونے پر نیوزی لینڈ نے8وکٹ پر637رنز کا بڑا اسکور بنادیا۔ شارجہ اسٹیڈیم میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور ہے۔2002میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف493رنز بنائے تھے۔یہ نیوزی لینڈ کا ٹیسٹ کرکٹ میں تیسرا بڑا سکور ہے۔راحت علی اوریاسر شاہ نے چار، چار اور محمد حفیظ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔تین میچوں پر مشتمل سیریز میںپاکستان کو ایک۔صفر کی برتری حاصل ہے۔