08 دسمبر ، 2014
لندن ..........لندن میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کےخلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں نے نعرے بازی کی، اس موقع پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں ميں جھگڑا بھی ہوا اور مبینہ طورپر فضل الرحمان پر حملے کی کوشش بھی گئی۔لندن میں جے یو آئی ف اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے، تحریک انصاف کے کارکنوں نے مولانا فضل الرحمان کو گھیر لیا، ان کے خلاف نعرے بھی لگائے ، لیکن دونوں جماعتوں کے درمیان بڑا تصادم ہونے سے بچ گیا۔ لندن کے نیو ساؤتھ ہال میں صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب مولانا فضل الرحمان پارٹی کے رہنما خالد سومرو کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کےبعد ہال سےباہر آرہے تھے ۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے لیکن کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے جے یو آئی ف کے کارکنوں نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے حصار میں لے لیا۔ دوسری طرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کا موقف ہے کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمان پر حملہ نہيں کیا ، بلکہ جے یو آئی کے کارکنوں نے حملہ کرکے ان کے ایک ساتھی کو زخمی کیا ، جس پر تشدد کی پولیس کو رپورٹ کرواسکتےہیں۔واقعے کے بعد جیو نیوز سے گفت گو میں مولانا فضل الرحمان نےکہاکہ کسی قسم کےتشددکی حمایت نہیں کریں گے ،اسلام میں غنڈاگردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ادھر ساؤتھ ہال میں واقع مسجد جہاں تعزیتی ریفرنس ہواتھا اس کےامام طاہر فیاض نے جیو نیوز کوبتایاکہ تپی ٹی آئی کے کارکنوں کےحملےکی کوشش ناکام بنادی گئی مسجدانتظامیہ نےپولیس کوطلب کیا،پولیس کودرخواست کی ہے کہ وہ پی ٹی آئی کوپرتشددکارروائیوں سےروکےحریک کےانصاف کےکارکنوں نے مسجدکےباہرمولانافضل الرحمان پرحملےکی کوشش کی تصادم سے پہلے اسی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ دھرنوں کی میڈیا کوریج بند کردی جائے تو ملک کے حالات جلد نارمل ہو جائیں گے۔ انہوں نےکہاکہ خالد سومرو کے قاتلوں کی گرفتاری سے متعلق ابھی کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی، ملک میں علما اور مذہبی رہ نماوں کے قتل سے ہمیں انتہاپسندی کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ مولانا فضل الرحمان ان دنوں برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں سے وہ دیگر یورپی ممالک بھی جائیں گے ۔