21 دسمبر ، 2014
لاہور.......گجرات اور ملتان کے آرمی کیمپوں پر دہشت گرد حملوں کے چارمجرموں سمیت نو دہشت گردوں کے بلیک وارنٹ جاری کردیے گئے۔آج کسی بھی وقت تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا،سزائے موت کے قیدی کوٹ لکھپت،اڈیالہ اورنیو سینٹرل جیل بہاولپورمیں قید ہیں۔پرویزمشرف حملہ کیس کے ملزم کوبھی چوبیس گھنٹے میں پھانسی دیے جانے کاامکان ہے۔دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درامد کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔وزیر داخلہ پنجاب کرنل شجاع خانزادہ کے مطابق پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید آٹھ دہشت گردوں آج کسی وقت بھی تختہ دار پر لٹکادیا جائے گا۔ان آٹھ دہشت گردوں میں سے چار لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں موجود ہیں جن میں سے تین احسان،ندیم اور کامران گجرات میں پاک فوج کے کیمپ پر حملے میں ملوث تھےجبکہ ایک دہشت گرد زاہد کو ملتان میں آرمی کیمپ پر حملے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔نیو سینٹرل جیل بہاول پور میں بھی سزائے موت کے ایک قیدی محمد نواز کا بھی ڈیتھ وارنٹ جاری کردیا گیا۔اڈیالہ جیل میں قید تین مجرموں کو آج کسی وقت تختہ دار پر لٹکایا جاسکتا ہے۔سینٹرل جیل ون سکھر میں کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے دو مجرموں محمد اعظم عرف شریف اور عطا اللہ عرف قاسم کو پھانسی دینے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔جیل کے باہر پاک فوج کے دستوں نے پوزیشن سنبھال لی ہے۔جیل کے اندر اور باہر پولیس اور رینجرز کے دستے بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔ڈیتھ وارنٹ میں پھانسی کے لیے 23 دسمبر کو صبح چھ بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ہری پور سینٹرل جیل میں سزائے موت کے قیدی محمد نیاز کا بلیک وارنٹ بھی جاری کردیا گیا ہے۔جیل کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔دہشت گرد محمد نیاز مشرف حملہ کیس کا مجرم،جبکہ اسی مقدمے کے اہم مجرم عدنان رشید کا قریبی ساتھی ہے جو بنوں جیل حملے میں فرار ہوا تھا۔محمد نیاز کو 24 سے 36 گھنٹوں میں پھانسی دیے جانے کا امکان ہے۔