04 جنوری ، 2015
لندن......شہزادہ اینڈریو پر جنسی اسکینڈل کا الزام لگانے والی امریکی خاتون منظر عام پر آگئی ۔ برطانوی اخبار نے ورجینیا رابرٹس عرف جین ڈو کی تصاویر اور زندگی کی کہانی شائع کردی ۔ ورجینیا رابرٹس نے امریکی عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ جب وہ پندرہ سال کی تھی تو ارب پتی بزنس مین جیفری اپیسٹین نے اسے شہزادہ اینڈریو کیساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا ۔ کم عمری کے تعلقات امریکا اور برطانیہ دونوں ممالک میں جرم ہے۔ جیفری اپیسٹین کو اس طرح کے جرائم میں 2008 میں 18 سال قید کی سزا ہوئی تھی ۔ مقدمہ ابھی عدالت میں چل رہا ہے اور اب اس میں ضمنی طو ر پر شہزادہ اینڈریو کا نام بھی آگیا ہے ۔ برطانوی اخبار نے ایک سال پہلے ورجینیا رابرٹس سے اس پورے معاملے پر انٹرویو کیا تھا جو کیس عدالت میں ہونے کے باعث شائع نہیں کیا گیا تھا لیکن اب عدالت میں ورجینیا کے بیان کے بعد برطانوی اخبار نے پورا انٹرویو اور ورجینیا کی تصاویر شائع کردی ہیں ، انٹرویو میں ورجینیا کا کہنا ہے کہ 15 سال کی عمر سے پہلے وہ ایک کلب میں کام کرتی تھی ۔ وہاں اخباری دنیا کے ٹائیکون رابرٹ میکس ویل کے بیٹی غزلین Ghislaineمیکس ویل سے اس کی ملاقات ہوئی ۔ غزلین نے ورجینیا کو ارب پتہ بزنس مین جیفری اپیسٹین سے ملوانے کی پیش کش کی اور کہا کہ جیفری کو مساج کرنے والی کی ضرورت ہے ۔ اس طرح وہ جیفری سے ملی اور اس کی ذاتی خدمت گار کے طور پر اس کے ساتھ رہی ۔ اس دوران کئی اہم لوگوں سے اس کی ملاقات ہوئی جن میں شہزادہ اینڈریو بھی شامل تھے ۔ ورجینیا نے کہا کہ شہزادہ اینڈریو نے خدمات کے عوض اپنے ہاتھ سے اُسے کبھی ادائیگی نہیں کی لیکن ایپسٹین نے اسے پندرہ ہزار ڈالر ادا کیے، یہ واضح نہیں ہے کہ شہزادہ اینڈریو کو یہ پتا تھا یا نہیں کہ ورجینیا رابرٹس کو اُس کی خدمات کے عوض ادائیگی کی گئی ہے ۔ دوسری طرف برطانوی شاہی خاندان نے شہزادہ اینڈریو پر لگائے گئے الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا ہے ۔