پاکستان
06 جنوری ، 2015

سینٹ نے 21 آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دیدی

سینٹ نے 21 آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دیدی

اسلام آباد......سینٹ نے بھی اکیسویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2015منظور کر لیا۔ رائے شماری میں بلز کے حق میں 104کے ایوان سے 78 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔چیئرمین سینٹ نئیر حسین بخاری کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نواز شریف بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد ۲۱ ویں آئینی ترمیمی بل اور آرمی ایکٹ ترمیمی بلز سینٹمیں پیش ہوئے۔ وفاقی وزیر قانون پرویز رشید نے آرمی ایکٹ ۱۹۵۲ میں ترمیم اور ۲۱ ویں آئینی ترمیمی بلز منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیے۔ پہلے آرمی ایکٹ میں ترمیم پر رائے شماری کی گئی، ایوان نے کثرت رائے سے ترمیمی بل منظور کر لیا۔ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔اس کے بعد ایوان میں ۲۱ ویں آئینی ترمیم شک وار منظوری کے لیے پیش کی گئی۔ ممبران نے کھڑے ہو کر بل کی حمایت میں کی۔ پہلی دو شقوں کی حمایت میں ۷۷ ممبران اپنی نشست پر کھڑے ہو جب کہ آخری شقوں پر ۷۸ افراد نے حمایت کی۔اس کے بعد آئنی ترمیم کی حتمی منظوری کے لیے ایوان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایوان کے دروازے بند کر دیے گئے۔ ایوان میں موجود تمام ممبران نے آئز کی لابی کا رخ کیا۔ نوز کی لابی میں کوئی رکن نہیں گیا۔25 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔جے یو آئی ( ف) کے چھ،پی پی کے جہانگیر بدر، سلیم مانڈوی والا، صالح شاہ اور اے این پی کے اعظم ہوتی اور فرح عاقل شاہ حاضر نہ تھے۔
ہمایوں مندوخیل تاخیر سے ایوان پہنچے اور رائے شماری میں حصہ نہ لے سکے۔

مزید خبریں :