09 جنوری ، 2015
لاہور.....پاکستانی فلموں کے لیجنڈری اداکارسلطان راہی کوآج اپنے مداحوں سے بچھڑے19 برس بیت گئے۔25 برس تک فلمی دنیا پر راج کرنیوالے نامور پاکستانی اداکارسلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے آج بھی وہ اپنے چاہنے والوں کے دِلوں میں زندہ ہیں۔پنجابی فلموں کے سلطان اداکار سلطان راہی نے1938ء میں بھارتی شہر سہارن میں آنکھ کھولی اور تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان منتقل ہوگئے۔ سلطان راہی نے1971 میں اپنے فلمی کیریئرکا آغازکیا، اس دوران پنجابی فلم بشیرا کی کامیابی نے انہیں سپراسٹاربنا دیا۔ سلطان راہی اور مصطفی قریشی کی جوڑی فلم کی کامیابی کی ضمانت بنی اورانکی فلم مولا جٹ نے باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑدیئے۔ سلطان راہی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ بارہ اگست1981کو ان کی پانچ فلمیں شیر خان، ظلم دا بدلہ، اتھرا پتر، چن وریام اور سالا صاحب ایک ہی روز ریلیز ہوئی تھیں جنہوں نے کامیابی کے ریکارڈ قائم کردئیے۔ 700سے زائداُردو اور پنجابی فلموں میں اداکاری کے جوہردِکھانے پرسلطان راہی کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل کیا گیا اور150 سے زائد فلمی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ سلطان راہی اور انجمن کی جوڑی نے فلم بینوں کے دل موہ لیے، ایکشن ہیرو کی دیگرمقبول ترین فلمی ہیروئن میں آسیہ، صائمہ، گوری، نیلی، بابرہ شریف قابل ذکرہیں۔ فن کے سلطان کو9جنوری1996 کو گجرانوالہ کے قریب نامعلوم ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ وفات کے وقت بھی سلطان راہی کی54 فلمیں زیر تکمیل تھیں جو ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔