دنیا
15 جنوری ، 2015

فرانس حملوں کے بعد برطانیہ میں بھی دہشت گردی کا خطرہ

فرانس حملوں کے بعد برطانیہ میں بھی دہشت گردی کا خطرہ

لندن ......فرانس میں حملوں کے بعد برطانیہ نے بھی ملک میں دہشتگردی کاخدشہ ظاہر کیاہے۔یورپ کی اہم جمہوریت فرانس اپنےدل پیرس کی حفاظت کےلیے فوج سڑکوں پہ لانےپرمجبورہوگئی ہے۔حساس اسکولوں،مذہبی اورپبلک مقامات پراب فوج پہرےدار ہے۔فرانسیسی فوج کے ایک اہلکارنےبتایاکہ فوج کودیکھ کروالدین،اسکول انتظامیہ اوراساتذہ خوش ہیں کیونکہ فوج کے آنے سے پہلے لوگوں کےذہنوں میں خوف تھا۔لیکن اب انکااعتمادبحال ہواہے۔چارلی ایبڈومیگزین پرحملےکی ذمہ داری القاعدہ کےمبینہ یمنی گروپ نےویڈیوپیغام میں قبول کی ہےاوردعوی کیاہےکہ یہ کارروائی ایمن الظواہری کےحکم پرکی گئی۔ جمہوریہ چیک کےخبررساں ادارے کوانٹرویومیں شام کےصدربشارالاسد نے کہاکہ مغرب دہشتگردوں کی حمایت نہیں انکےبارےمیں معلومات کاتبادلہ کرے۔ صدر بشار الاسدنےکہا کہ شام مغربی سیاستدانوں کوخبردارکرتا رہاہے کہ دہشتگردی کی حمایت یااسےسیاسی چھتری فراہم کرنابندکریںکیونکہ اسکاخود ان پربھی اثرپڑیگا۔ جوخطے اور اب فرانس میں ہواوہ اس بات کاثبوت ہےکہ شام جوکہتاتھاوہ سچ تھا۔لندن دھماکوں کاشکاربرطانیہ کوبھی پھر دہشتگردی کےخطرات کاسامناہے۔وزیر داخلہ تھریسامےنےاراکین پارلیمنٹ کوبتایاکہ پیرس طرزکےحملےسےسبق سیکھاجائےگا۔برطانوی وزیرداخلہ نےکہاکہ برطانیہ میں بھی دہشتگردی کاخطرہ موجودہے۔صرف پچھلےماہ ہی تین سازشیں ناکام بنائی گئیں۔سیکیورٹی بڑھاکربرطانیہ اورفرانس خودکومحفوظ بنانےکی کوشش میں ہیں تاہم شام کےجس لیڈرکےخلاف بغاوت کو امریکا اور یورپ نےفروغ دیا ،ان بشارالاسدنےخبردارکیاہے کہ دہشتگردی سےبچناہےتودہشتگردوں کی حمایت بھی ختم کرناہوگی۔

مزید خبریں :