15 جنوری ، 2015
پشاور......متحدہ قومی موومنٹ کے 9رکنی وفدنے حق پرست رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر محمد فاروق ستار کی سربراہی میں الطاف حسین کی ہدایت پر 16دسمبرکو طالبان دہشت گردوں کی بدترین بربیت کا نشانہ بننے والے آرمی پبلک اسکول کا دورہ کیا اور وہاں متاثرہ بچوںاور اسکول کی پرنسپل و انتظامیہ دیگرعہدیداران سے ملاقات کی ۔ ایم کیوا یم کے وفد نے اسکول پرنسپل کوسانحہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے شہید بچوں کی یاد میں 19دسمبر کو تبت سینٹر کراچی میںعظیم الشان ریلی اور شمعیں روشن کرنے کی تقریب کی تصاویر پر مبنی فوٹو البم پیش کیا۔وفد کے اراکین میںسینیٹر بابر غوری،قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر رشید گوڈیل،اراکین قومی اسمبلی کشور زہرہ ، ثمن جعفری ،ریحان ہاشمی ،آصف حسنین،سفیان یوسف ، ایم کیو ایم خیبر پختونخواہ کے صدر بیرسٹر محمد علی سیف ،ملالہ یوسف زئی کی ہم جماعت طالبہ پروین سمیت کراچی اور خیبر پختوانخوا سے تعلق رکھنے والے 5طالبعلم شامل تھے ۔اس موقع پر وفد نے سانحہ پشاور آرمی پبلک اسکول کے بعد دوبارہ جرأت و بہادری سے اسکول آنے والے متاثرہ طالبعلموں سے ملاقات کرکے انہیں زبردست خراج تحسین اور مبارک باد پیش کی اور سانحہ میں شہید معصوم بچوں کی یادگار پر پھول چڑھائے ۔ بچو ں نے ایم کیوا یم اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ ہونیوالے ہولناک واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین ،کارکنان اورہمدرد اول روز سے آرمی پبلک اسکول کے متاثرہ بچوں اور انکے خاندانوں کے غم میں شریک ہیں اور شہدا کیلئے دعا گو ہیں، ایم کیوا یم کے کارکنان دہشت گردی سے متاثرہ ایک ایک پاکستانی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہم یک جان ہوکر مذہبی انتہاء پسند ی اور دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کریں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہید ہونیوالے معصوم بچوں کو ستارہ ٔ جرأت اور نشان حیدر دینے کا اعلان کرے اور گزشتہ 30سالوں سے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے پر پشاور کے عوام کی ہمت و جرأت کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پشاور شہر کیلئے ’’ ہلال استقلال ‘‘ کا اعلان کرے۔بابر غوری نے کہا کہ سانحہ پشاور کو ایک ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن حکومت کی جانب سے تاحال کوئی انتہاء پسندی اور دہشتگردی کے خلاف کوئی ٹھوس اقدام نہیں اُٹھایا گیا ہے اور حکمران دہشتگردوں کے خلاف مصلحت سے کام لے رہے ہیں ۔