16 جنوری ، 2015
کراچی.....متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں قائم فرانسیسی قونصل خانے کے باہر اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں اور صحا فیوں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو سندھ حکومت کی نااہلی قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب تو جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ عناصر صحافیوں پر براہ راست گولیاں بر سا رہے ہیں تو دوسری جانب سندھ حکومت نے ایسے عناصر کے خلاف کار روائی کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات کر رہی ہے جس کے بعد وہ آزادانہ پریس کانفرنسز بھی کر رہے ہیں۔رابطہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت عمل ہے جس سے دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کی شدید دل آزاری ہوئی ہے جبکہ ایم کیوا یم بھی اظہار رائے کے اس انداز کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح فرانسیسی قونصل خانے کے باہر مٹھی بھر مظاہرین نے دہشتگردی اور فائرنگ کرکے شہر میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کیا وہ افسوسنا ک ہے،اس سے قبل بھی جماعت اسلامی کے کارکنان نے نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کی آڑمیں شہر میں سرکاری و نجی املاک کو جلایا اور اہم تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا تھا اور آج ایک مرتبہ پھر اسی قسم کی کوششوں کا آغاز ہو گیا ہے تاکہ سادہ لوح مسلمانوں کے جذبات کو بھڑ کا کر ایک طرف تو شہر کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکا جائے جبکہ دوسری طرف طالبان ااور انکے حامی مذہبی انتہاء پسندوں کے خلاف ہونیوالے آپریشن ضرب عضب کو ناکام بنایا جاسکے اور شہر میں دہشت گردی اور فسادات کی آڑ لیکردہشتگردوں کے خلاف پارلیمنٹ سے منظور ہونیوالی 21ویں آئینی ترمیم کے استعمال سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور مسلح افواج کی توجہ ہٹائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اخبارات و نیوز ایجنسیز سمیت دیگر نے فوٹو گرافر اور کیمرہ مین کو گولی لگنے کے واقعہ میں جمعیت کے غنڈہ عناصر کی نشاندہی کی ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ عوام ہوشیار ہوجائیں کیونکہ جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کا تھنڈر اسکوڈ ایک مرتبہ پھر میدان میں آ گیا ہے اور گستاخانہ خاکوں کی آڑ لیکر قوم کو تقسیم کرنیوالے جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کا تھنڈر اسکواڈ قوم کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلح مظاہرین کی ریڈ زون میںموجودگی اور پر تشدد مظاہرہ کے واقعہ کا فی الفور نوٹسلیں۔