20 جنوری ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ........ ترکی نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کو وسیع کردیا ہے۔امریکی میڈیا”WorldTribune “ کی خصوصی رپورٹ میں کہا گیا کہ فرانس اور امریکہ جیسے نیٹو ارکان ممالک نے اسلام آباد کے ساتھ کچھ دفاعی اور فوجی منصوبوں کو کم کر دیا ۔اس کمی کو پورا کرنے کےلئے ترکی متبادل کے طور پر سامنے آیا ہے اور اس نے پاکستان کے ساتھ دفاعی منصوبوں میں تعاون میں وسعت دی ہے۔حال ہی میں انقرہ نے ایک ایسے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کے تحت پاک فوج کے لئے بکتر بندگاڑیاں دونوں ممالک مشترکہ طور پر تیار کریں گے۔یہ معاہدہ ترکی کی نیورول Nurol ٹیکنالوجیز اور پاکستان کی ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے درمیان طے پایا یہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کا معاہد ہ ہے جو بکتر بند گاڑیوں کی تیاری کے متعلق ہے۔ ایک عہدے دار کا کہنا ہے کہ ترکی اپنے اتحادی ملک کے ساتھ تعاون کے لئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے۔دسمبر 2014 میں Nurol نے بکتر بند گاڑیوں کی پیداوار کےلئے ٹیکسلا کے ساتھ ایک تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے۔ معاہدے کے تحت نیورول B7 + کی سطح پر بکتر بند کے معیار کو بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی اور مہارت منتقل کریں گے۔ گزشتہ پانچ برس کے دوران ترکی نے پاکستان کی عسکری سطح پر تعاون کیا۔ ترکی ایرو اسپیس انڈسٹریز نے پاکستان کے جنگی طیاروںکے فلیٹ ایف سولہ کو اپ گریڈ کیا جب کہ ایسلسان نے اہم جنگی ٹینک 59 کے معیار کو بڑھانے میں تعاون کیا۔حکام کا کہنا نیٹو انخلا کے بعدترکی پاکستان کو رسد پہنچانے کے لئے ایک متبادل بن گیا ہے۔ ترک حکام کا کہنا ہے کچھ صورتوں میں پاکستانیوں کی مدد کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔