پاکستان
27 جنوری ، 2015

اوباما کے بھارت سے معاہدوں پر حکمرانوں کی خاموشی ناقابل فہم ہے :سراج الحق

اوباما کے بھارت سے معاہدوں پر حکمرانوں کی خاموشی ناقابل فہم ہے :سراج الحق

لاہور.........امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ اوباما کی طرف سے بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنانے اور اس کے ساتھ نیوکلیئر معاہدوں پر پاکستانی حکمرانوں کی خاموشی ناقابل فہم ہے،بھارت ایک جارح ملک ہے جو کشمیر میں قتل عا م کر رہاہے،اس کی آٹھ لاکھ افواج نے کشمیریوں کو بندوق کی نوک پر غلام بنارکھاہے، بھارت پاکستان پر 3جنگیں مسلط کر چکاہے، امریکا کی طرف سے بھارت کو سلامتی کونسل کا رکن بنانے کی تجویز دینا بھی ظلم ہے، ہم حکمرانوں کویہ نہیں کہتے کہ وہ امریکا سے جنگ لڑیں مگر حکمرانوں کی طرف سے آقا و غلام کی شرمناک پالیسی عوام کے لیے قابل قبول نہیں، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر علاقے میں امن قائم نہیں ہوسکتا، جماعت اسلامی 5 فروری کو کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے چترال تک بڑے بڑے مظاہرے اور عوامی ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس، امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، سیکرٹری جنرل پنجاب نذیر احمد جنجوعہ اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکامیوں کا مجموعہ ہے ، حکمران قومی مفادات کی بجائے امریکی مفادات پورے کرتے رہے لیکن آج امریکا بھارت کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمارے حکمران اس کا منہ دیکھ رہے ہیں، امریکا اور بھارت کا گٹھ جوڑ پورے خطے کے امن کے لیے خطرناک ہے، امریکا بھارت کے ساتھ نیوکلیئر، تجارت جبکہ پاکستان کے ساتھ لاشوں کی تجارت کررہاہے، اوباما نے اقتدار سنبھالتے وقت دنیا کو کشمیر سمیت بڑے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن آج وہ بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانے اور افغانستان کے اندر بیٹھ کر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بھارت کو تھپکیاں دے رہاہے۔ سراج الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عوام کو ایک پرامن اور خوشحال پاکستان کی ضرورت ہے، سینیٹ کے الیکشن سے قبل سیاسی ماحول کو نارمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جوڈیشل کمیشن کا قیام صرف پی ٹی آئی اور حکومت کا معاملہ نہیں بلکہ یہ تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کا مطالبہ ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے ذاتی و سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسائل کے حل کے یک نکاتی ایجنڈا پر متحد ہو جاناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ عوام غربت ، مہنگائی اور بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ آ کر خود کشیوں پر مجبور ہیں لیکن ملکی وسائل اور ادارروں پر قابض اشرافیہ کو عوام کی بدحالی پر ترس نہیں آتا۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی آئندہ ماہ ملک بھر میں بڑے بڑے کسان کنونشن مزدور ریلیوں ، نوجوانوں اورخواتین کے اجتماعات منعقد کرے گی اور ملک بھر کے عوام کو منظم کر کے پاکستان کو اسلامی اور خوشحال بنانے کے لیے پرامن عوامی جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ انتخابات 65سال سے قومی وسائل پر قابض سیاسی پنڈتوں کے لیے یوم الحساب ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے اندر ایک فیصلہ کن جدوجہد کے لیے اٹھنے کی خواہش بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ جماعت اسلامی 5 فروری کو کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے چترال تک بڑے بڑے مظاہرے اور عوامی ریلیوں کا انعقاد کرے گی ۔

مزید خبریں :