دنیا
01 فروری ، 2015

کرپٹ عدالتی نظام سے پریشان افغانیوں کا انصاف کیلئے طالبان سے رجوع

کرپٹ عدالتی نظام سے پریشان افغانیوں کا انصاف کیلئے طالبان سے رجوع

نیویارک........افغانستان میں کرپٹ عدالتی نظام اور فیصلوں میں تاخیر کا فائدہ طالبان کو ہونے لگا۔ لوگ فوری فیصلوں اور ان پر عمل درآمد یقینی بنانے کےلیے طالبان منصفوں کی طرف رخ کررہے ہیں ۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکا کی جانب سے خاص توجہ اور بھاری سرمایہ خرچ کرنے کے باوجود افغانستان کا عدالتی نظام لوگوں کو فوری سستا انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہے ۔ افغان عوام مغرب سے اخذ کردہ قوانین اور حکومتی نظام انصاف پر اعتماد نہیں کرتے اور اسے کرپٹ گردانتے ہیں ۔ دور دراز علاقوں میں تو جوحال ہے سو ہے ، دارالحکومت کابل میں بھی لوگوں کا خیال ہے کہ اگر کوئی شخص ایک فارم کا فیصلہ کرا نا چاہے تو اسے بھاری فیسوں اور رشوت کے لیے پہلے فارم میں پالی ہوئی تمام مرغیاں ، گائے بکری فروخت کرنا ہوں گی ۔ انہی وجوہات کی بنا پر عدالتوں کے بجائے طالبان سے فیصلے کرانے کا رجحان فروغ پارہاہے ۔ حال ہی میں زمین کا تنازع حل کرانے والےقندھار کے شہری حاجی خدائے نور نے بتایا کہ جتنی تعداد طالبان قاضیوں کے پاس ہوتی ہے عدالتوں میں بھی نظر نہیں آتی ، جن علاقوں میں طالبان کا اثر ورسوخ نہیں وہاں گشتی عدالتیں قائم کی گئی ہیں ۔ ایسےعلاقوں میں طالبان ہفتے میں دو دن عدالتیں لگاتے ہیں ، فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کےلیے قاضی کے ساتھ ایک طالبان کمانڈر بھی ہوتا ہے اور یہی اہم ترین چیز ہے جس کی وجہ سے عوام اس نظام پر زیادہ اعتبار کرتے ہیں ۔ چونکہ مقامی کونسلیں فیصلہ کربھی دیں تولوگ فیصلہ ماننے سے انکارکردیتے ہیں ۔

مزید خبریں :