مسلم لیگ (ن) کے اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے جس میں پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم نظر آئی اور مزاحمت یا مفاہمت کی سیاست کو لے کر شرکاء میں اختلاف رائے دیکھنے میں آیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، شہبازشریف اور احسن اقبال نے مفاہمت کی سیاست پر زور دیتے ہوئے نوازشریف کو مفاہمت کی سیاست کا مشورہ دیا، شہبازشریف نے کہا کہ محاذ آرائی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، صرف نقصان ہوگا جب کہ نوازشریف نے دونوں جانب کا مؤقف سنا لیکن کوئی فیصلہ نہیں دیا۔

ذرائع نے بتایا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اداروں کے آئینی حدود سے تجاوز پر آواز اٹھائی جائے گی، (ن) لیگ الیکشن میں تاخیر اور دھاندلی کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی جب کہ پارٹی قیادت کی کردار کشی کی مہم کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس کے شرکاء نے الیکشن کے بروقت انعقاد پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ الیکشن سیل قائم کرکے انتخابات کی بھرپور تیاری کی جائے گی، نوازشریف سمیت تمام رہنما اپنے اپنے حلقوں میں جلسے کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ مائنس نواز شریف کسی صورت قبول نہیں۔