30 اپریل ، 2012
کراچی… افضل ندیم ڈوگر… کراچی کے علاقے لیاری میں جرائم پیشہ پیشہ افراد کے خلاف پولیس آپریشن چوتھے دن بھی جاری ہے۔ اس آپریشن کے خلاف شدید ردعمل شہر کے دوسرے علاقوں میں دیکھا جارہا ہے۔ لیاری اور شیرشاہ سمیت مختلف علاقوں میں فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔ مشتعل افراد نے 5 گاڑیاں اور دیگر املاک جلا دیں۔ کراچی کے کافی عرصے سے بدامنی کا شکار علاقے لیاری میں پولیس کا آپریشن آج چوتھے دن بھی جاری ہے۔ پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے مابین جاری شدید لڑائی کے دوران پولیس کے ایک ایس ایچ او اور دیگر اہلکاروں سمیت دو درجن سے زائد افراد موت کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ راکٹوں اور دستی بموں کے حملے اور بھاری ہتھیاروں کی گھن گھرج، کراچی کی تعمیراور ترقی میں اہم کردار اداکرنے والوں کی بستی لیاری آج کسی جنگ زدہ علاقے کا نمونہ پیش کررہی ہے۔ سی آئی ڈی پولیس کے ایس ایس پی اسلم چوہدری اور ان کی ٹیم کے خلاف لڑنے والے ملزمان کی جانب سے جدید اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ جمعہ سے شروع کئے گئے اس آپریشن کے دوران لگتا ہے کہ سندھ پولیس کے تمام وسائل چیل چوک پر جھونک دیئے گئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ پورا لیاری مسلح افراد کے رحم و کرم پر ہے۔ لیاری کے بیشتر علاقوں سے پیپلزپارٹی کے رہنما اور کارکن نقل مکانی کر چکے ہیں۔ پارٹی کے دفاتر بند کرا دیئے گئے ہیں۔ ملزمان جب چاہیں اور جہاں چاہیں کچھ بھی کررہے ہیں۔ لیاری میں آج بھی کئی راکٹ داغے کئے گئے، متعدد مقامات پر دستی بموں سے حملے کئے گئے، فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جس سے ایک شہری ہلاک جبکہ 10 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس حکام کی جانب سے دعوے تو بہت کئے جارہے ہیں لیکن لیاری میں پولیس آپریشن میں اب تک پولیس کو کوئی بہت بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ آج چوتھا روز بھی گذر رہا ہے پولیس چیل چوک سے آگے نہیں بڑھ سکی۔ جنگ زدہ علاقے کی اس صورت حال سے پریشان علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کرچکی ہے۔ انتہائی کشیدگی والے علاقوں میں محصور شہری کھانے پینے کی اشیاء ، پانی، بجلی، اور دیگر ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔ لیاری میں نویں جماعت کے جنرل گروپ ریاضی کا آج ہونے والا پرچہ بھی ملتوی کردیا ہے۔ لیاری آپریشن کے خلاف شہر کے درجن بھر علاقوں میں شدید احتجاج کیا گیا۔ لیاری ایکسپریس وے بھی ہنگامے کے باعث بند رہی۔ پی آئی بی کالونی میں نامعلوم ملزمان نے پانی سپلائی کرنے والے ایک نوجوان آصف کی ٹارگٹ کلنگ کی۔ شیرشاہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے تین افراد رضوان، جنید انصاری اور احمد جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقہ مکین مشتعل ہوگئے۔ مشتعل افراد نے دو بسوں کو آگ لگادی۔ فیڈرل بی ایریا اور ابراہیم حیدری میں بھی دو گاڑیاں جلائی گئیں۔