09 فروری ، 2015
پیرس.......رضا چوہدری......پھولوں اور خوشبوؤں کے شہر پیرس کے نواحی علاقے موفرمائی میں ملٹی کلچر فیشن ڈیزائن کا پروگرام منعقد ہوا جس میں پاکستانی نژاد خواتین نے پاکستان کی بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان کا نام روشن کیا بلکہ بھرپور داد بھی وصول کی، ان کی پرفارمنس کے دوران پاکستانی کھانوں نے تقریب میں چار چاند لگا دیئے جس کا برملا اظہار میئر دو موفرمائیM Lemoin hain نے جنگ/جیو سے گفتگو میں کیا، اس کا کہنا تھا اس پروگرام کے حوالے سے آصفہ شاہ نے اہم کردار سرانجام دیا وہ قابل ستائش ہے جس کے بل بوتے پر ان کو یہ اعلیٰ ایوارڈ دیا گیا اور انکشاف کیا کہ 2008ءسے وہ یہ اعزاز حاصل کرتی آرہی ہیں۔ انہوں نے جس انداز میں پاکستان خواتین کو پاکستانی لباس کی نمائش اور لباس کا ڈیزائن کیا ہے اچھی کاوش ہے ،مادام Princess Esther Kamatari نے کہا کہ اس ملٹی گلوبل لباس گلچر پروگرام کا مقصد یہاں آباد کمیونٹیوں کے لباس اور گلچر مقامی لوگوں کو آگا ہی دینا ہے جس میں پاکستانی خواتین بہتر پرفارمنس کرکے فرانسیسی لوگوں کو اپنے ملکی لباس کو کلچر کی بھرپور عکاسی کی ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔ اس موقع پاکستانی خواتین کو پروگرام شرکت کا موقع فراہم کرنے کا موقع فراہم کرکے پاکستان کا نام روش کرنے والی معروف سیاسی سماجی شخصیت آصفہ ہاشمی نے کہا ہمیں دیار غیر میں ان لوگوں کے پروگراموں شریک ہو کر زیادہ سے پاکستان کے دوست بنانا مقصود ہے تاکہ دنیا میں پاکستان کا وہ چہرہ روشناس کرایا جا سکے جس کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ کا فضل ہے کہ 2008ءسے ہم یہاں یہ اعزاز اور ایوارڈ حاصل کررہے ہیں، شو میں پاکستانی لباس کی پرفارمنس دکھانے والی شہلا رضوی اور ناصرہ خان نے کہا کہ ان کا مقصد تھا کہ ان لوگوں بتایا جائے کہ وہ پاکستان کے متعلق جو منفی پروپیگنڈا سنتے ہیں، اس میں کوئی حقیت نہیں اسلام میں خواتین کو مکمل حقوق اورآزادی حاصل ہے فرق صرف اتنا ہے کہ سوچ قومی اورمثبت ہونی چاہئے، اس نظریے کے تحت ہم نے پرفارمنس کرکے پاکستان کا نام روشن کیا جس کا سہرا معروف سیاسی سماجی شخصیت آصفہ ہاشمی کے سر ہے اس پروگرام میں جاپان سے یورپ اور افریقی ممالک سے سمیت یورپی ممالک کے 47 ملکوں کے تین سو زیادہ خواتین نوجوانوں اور بچوں نے اپنے اپنے ملک کے لباس گلچر کی انتہائی عندہ پرفارمنس کا عملی مظاہرہ کرکے سامعین کی داد وصول کی۔