10 فروری ، 2015
کراچی........رفیق مانگٹ........برطانوی اخبار”دی میل“ کے مطابق بھارت پاکستانی سرحد کی پٹرولنگ کے لئے اونٹوں کو استعمال کرے گا۔ راجستھان پولیس اونٹ ڈویژن قائم کرے گی۔ نیا اونٹ ونگ راجستھان آرمڈ کانسٹیبلری کا حصہ ہو گا۔مجوزہ اونٹ ونگ کا صدر دفتر جودھ پور ہوگا۔ یہ بی ایس ایف کی طرز پر تیار کیا جائے گا اور اس کے اپنے بینڈ پلاٹون ہوں گے۔ کیمل ونگ کا آغاز 50اونٹوں سے کیا جائے گا جنہیں راجستھان سے لیا جائے گا، ان کی کمانڈنٹ، سواروں اور تربیت پر مشتمل 75اہلکار ہوں گے۔اس کے علاوہ ایک ویٹرنری ڈاکٹر سمیت اس ونگ کااپنا طبی عملہ ہوگا۔اس ونگ پر سالانہ 12کروڑ اخراجات آئیں گے۔پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (راجستھان آرمڈ کانسٹیبلری) راجیو کمار داسوت نے اخبار کو بتایا کہ اس سلسلے میں ایک رسمی تجویز حتمی منظوری کے لیے ریاستی محکمہ داخلہ کو بھیج دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق راجستھان حکومت نے بین الاقوامی سرحد پر بہترگشت(پٹرولنگ) کو یقینی بنانے کے لئے ریگستانی جہازوں کو استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کے لئے پولیس فورس میں اونٹ ونگ قائم کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ راجستھان کی شمال مغربی اور مغربی سرحد 1040 کلومیٹر طویل ہے۔ یہ بھارت کے بڑے اضلاع جیسلمیر، باڑمیر، بیکانیر اور گنگانگر سے چھو کر گزرتی ہے۔گنگانگر کی صحرائی سرحد دیگر تین اضلاع کے مقابلے میں کم ہے۔ مجوزہ اونٹ ونگ دیگر تین اضلاع پر زیادہ فوکس کرے گی جن میں جیسلمیر کی472 کلومیٹر، باڑمیر کی 228 کلومیٹر اور بیکانیر کی 136 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد ہے تین اضلاع کی سرحد مجموعی طور پر 836 کلومیٹر طویل ہے۔ اس طویل سرحدی پٹی میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں جیپ یا دیگر گاڑیوں سے پٹرولنگ میں مشکلات پیش آتی ہیں ان مسائل سے نمٹنے کےلئے بھارت اونٹوں کی خدمات حاصل کر رہا ہے۔ گزشتہ تین برس سے جیسلمیر سیکٹر میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) میں تعینات ڈپٹی انسپکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ اونٹ نہ صرف صحرا میں گشت میںمدد کریں گے بلکہ سمندری ریت کے 360 ڈگری کو برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔راجستھان پولیس آزادی کے بعد اونٹوں کو استعمال کیا کرتی تھی تاہم چالیس سال قبل پٹرولنگ کے لئے اونٹوں کا استعمال ختم کردیا گیا تھا۔