22 فروری ، 2015
کراچی...... شکیل یامین کانگا .......نچلی سطح پر کھیلوں کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے، بچوں کو ڈرائنگ رومز اور کمپیوٹر سے باہر آکر کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینا ہوگا، اس عمل سے ایک بہترین معاشرہ تشکیل پاسکتا ہے، اگر صحت اچھی ہوگی تو معاشرہ بھی چست و توانا ہوگا، این بی پی، نبیل ہود بھائی اور رضیہ کی کاوشوں سے انٹراسکول ٹینس چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد ہوا ہے میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں، اس بات کا اظہار کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے این بی پی انٹراسکول ٹینس ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی جیم خانہ کے سیکرٹری جہانگیر مغل، سابق رکن صوبائی اسمبلی حاجی منور علی عباسی، این بی پی کے اسپورٹس کنسلٹنٹ غلام محمد خان، ٹورنامنٹ آرگنائزر نبیل ہود بھائی، رضیہ اور عظمت اللہ خان کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ ملک اس وقت دہشت گردی کی مکمل لپیٹ میں ہے، اس گھٹن زدہ ماحول میں کھیلوں کا انعقاد انتہائی ضروری ہے اور خاص طور پر نچلی سطح پر اگر بچوں کو کھیلوں کی جانب راغب کردیا گیا تو میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا ملک تمام برائیوں سے پاک ہوجائے گا۔ نوعمر بچوں کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اس کیلئے میں نیشنل بینک اور اس ٹورنامنٹ کے آرگنائزر کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے بچوں کیلئے شاندار پروگرام ترتیب دیا۔ حاجی منور علی عباسی نے کہا کہ حکومتی افسران اور ساستدان اگر یہ بیڑہ اٹھا لیں کہ ملک کیلئے کچھ کرنا ہے تو کھیلوں کو سپورٹ کریں گے اور بچوں کو کھیلوں کے مواقع فراہم کریں، نیشنل بینک نے نہ صرف شہروں بلکہ گائوں اور دیہاتوں میں بھی ملاکھڑا، کشتی رانی، فٹ بال اور کرکٹ جیسے ایونٹس کا انعقاد کرکے ملک سے محبت کا اپنا بھرپور ثبوت دیا ہے ان کی تقلید کرتے ہوئے دیگر اداروں اور صاحب ثروت لوگوں کو بھی آگے آنا ہوگا۔ بعدازاں کشمنر کراچی نے این بی پی انٹراسکول کے فاتح کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ ٹورنامنٹ کے انڈر 15 کے فائنل میں فائونڈیشن پبلک اسکول نے کے جی ایس اسکول 3-0 کی شکست دی۔ بلال ابراہیم نے کے جی ایس کے امین شفیع کو 7-6، 6-4 اور 10-5 سے، نعمان نے ایم دادا کو 7-6 اور 7-5 سے ہرایا۔ ڈبلز میں بلال اور احمد کی جوڑی نے امین شفیع اور ایم دادا کو زیر کیا۔ انڈر 16 اور 18 ایج گروپ کیٹگری میں کے جی ایس نے ایف پی ایس اسکول کو 2-1 سے ہرایا۔ ابراہیم نے ماہین دادا کو اور طلحہ نے خضر کو شکست دی۔ ڈبلز میں ماہین دادا اور طلحہ کی جوڑی نے ابراہیم اور خضر کو ہرایا۔