پاکستان
27 فروری ، 2015

نانگا پربت سانحہ ،پاکستان میں سیاحت کیلئے دھچکا ثابت ہوا

 نانگا پربت سانحہ ،پاکستان میں سیاحت کیلئے دھچکا ثابت ہوا

گلگت..........23جون 2013ءکو نانگاپربت میں پیش آنے والا سانحہ پاکستان میں سیاحت کے لئے ایک دھچکا تھا۔ جب گلگت بلتستان میں آسمان کو چھوتے پہاڑی سلسلے کو سرکرنے والے 9غیرملکی سیاحوں کو اُن کے گائیڈ سمیت بے دردی سے قتل کردیاگیا تھا۔ وطن عزیز ہمیشہ سے ہی اپنی خوبصورت وادیوں، پہاڑوں اورقدرت کی عطاکردہ ان گنت نعمتوں کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے پرکشش ملک رہاہے۔ ایسے ہی کچھ غیرملکی سیاح پاکستان کی خوبصورت وادیوں کے نظارے اورفلک بوس پہاڑوں کوسرکرنے کے لئے گلگت بلتستان پہنچے تھے کہ ملک کو بدنام کرنے اوراس کی خوبصورتی کوداغدارکرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں نے 9فیری موڈیزکے مقام پر غیرملکی مہمانوں کو مقامی گائیڈ سمیت بے دردی سے قتل کردیا۔ واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز، پولیس اور مقامی انتظامیہ نے بھرپورکارروائی کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارکر حضرت بلال، دلبر، حبیب الرحمان اور لیاقت سمیت 6ملزمان کوگرفتار کرلیا۔ جوڈسٹرکٹ جیل میں بند تھے کہ رات گئے فرارکی کوشش میں ایک ملزم بلال ماراگیا جبکہ دلبر کو زخمی حالت میں گرفتارکرلیاگیا۔ دوملزم حبیب الرحمان اورلیاقت فرار ہوگئے، سانحہ نانگاپربت کا مقدمہ گلگت کی انسدادہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ملک بھر میں قائم کی جانے والی فوجی عدالتوں کے فیصلے کے بعد یہ امکان ہے کہ یہ مقدمہ بھی گلگت بلتستان کی فوجی عدالت میں منتقل کردیا جائے گا۔ اس واقعے کے بعدپاکستان میں سیاحت کو شدید دھچکا لگا جس کے بعد غیرملکی مہمانوں کااعتمادبحال کرنے اورانہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی بھرپورکوشش کی جارہی ہیں۔

مزید خبریں :