22 مارچ ، 2015
لندن.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اعلان کیا ہے کہ ایم کیوایم کی سابقہ سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کومزید فعال اور مؤثر بنانے کیلئے اس کی از سرنوتشکیل کی گئی ہے اوررابطہ کمیٹی نے باہمی مشاورت کے بعد سی ای سی میں نئے اراکین کو شامل کرلیا ہے۔ یہ اعلان الطاف حسین نے ایم کیوایم کے مختلف شعبہ جات کے ارکان سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ارکان رابطہ کمیٹی اور حق پرست ارکان اسمبلی بھی موجود تھے ۔اپنے خطاب میں الطاف حسین نے حق پرست شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ حق پرستانہ جدوجہد کے 37 سال کے دوران تحریک آگ اور خون کے دریاؤں اور آزمائشوں سے گزرتی رہی ہے، اس دوران ہزاروں پرعزم اور بہادر ساتھی ان آزمائشوں کا سامنا کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے ، میں ان تمام شہداء کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں۔ الطا ف حسین نے کہاکہ ماضی میں جب تحریک پر آزمائش کے مراحل آئے توبہت سے مرکزی ذمہ داران ، شعبہ جات اور سیکٹرز کے چند ارکان حالات کے جبروستم سے گھبراکر خاموش ہوگئے ، بددل ہوگئے یا وہ اسٹیبلشمنٹ کے بیان کردہ طورطریقے پر چل کر یہ سمجھنے لگے کہ شائد اس طرح قوم کو بچالیا جائے گا لیکن آج وہ سب ا س نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ان سے جھوٹ بولا گیا اور انہیں دھوکہ دیا گیاتھا،حق پرستی کی تحریک پر اس کے بعد بھی امتحانات آتے رہے اور حالیہ دنوں میں جب تحریک کوکٹھن آزمائش کا سامنا کرنا پڑا تو انہی رابطہ کمیٹی کے ارکان ، شعبہ جات کے ذمہ دارن اور سیکٹرز ویونٹوں کے ساتھیوں نے ہمت وبہادری کے ساتھ حالات کاسامنا کیا اور ڈٹے رہے ، کٹھن آزمائشوں اور حالات کے جبر کا سامنا کرتے کرتے ایم کیوایم کے ذمہ داران کے دلوں سے خوف کا عنصر ختم ہوچکا ہے لہٰذا اب تمام قوتوں کو جان لینا چاہیے کہ خوف اور جبرکا کوئی بھی ہتھکنڈہ رابطہ کمیٹی، شعبہ جات کے ذمہ داران ،بزرگ ، خواتین اور نوجوان ساتھیوںکو نہ تو خوف زدہ کرسکتا ہے اورنہ ہی انہیں راہ حق پر چلنے سے باز رکھ سکتا ہے ۔الطاف حسین نے کہاکہ کل تک ایم کیوایم مخالف عناصر ٹی وی چینل پر خوش ہورہے تھے کہ اب ایم کیوایم ختم ہوگئی لیکن آج وہ ایم کیوایم کے کارکنان کا جوش وخروش دیکھ لیں تو ان کے گھروں پر صف ماتم بچھ جائے گی۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کے تنظیمی کام کو ملک بھر میں پھیلانے کیلئے سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کو مزید فعال اورمؤثر بنانے کیلئے سی ای سی میں ایم کیوایم کے سینئر ارکان کو شامل کیا گیا ہے جوآج ہی سے تنظیمی کام شروع کردیں گے ۔ سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ارکان کراچی کے 26 سیکٹروں کے ساتھ ساتھ نہ صرف سندھ بلکہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیرسمیت ملک بھر کے تنظیمی معاملات کو دیکھیں گے اور ملک بھرمیں تنظیمی امور کو بہتر بنانے کیلئے رابطہ کمیٹی کو اپنی سفارشات پیش کریں گے،سی ای سی کی حیثیت ایم کیوایم کی پارلیمنٹ کی سی ہوگی جس کے ارکان بااختیار ہوںگے ، یہ کونسل ایم کیوایم کاآئین تشکیل دے گی اور موجودہ آئین میں ترمیم بھی کرسکے گی اور انہیں غیرتنظیمی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی معطلی یا اخراج کی سفارش کرنے کا اختیاربھی ہوگا۔ اس موقع پر انھوں نے ایم کیوایم کے تمام ذمہ داروں اور کارکنوں کو سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کی ازسرنوتشکیل پر دلی مبارکباد بھی پیش کی۔ سی ای سی کے ارکان میں احمد سلیم صدیقی، طارق جاوید،امین الحق ،توصیف خانزادہ، شاکرعلی ، کنورخالد یونس، نسرین جلیل ، عادل صدیقی، بابرخان غوری، ڈاکٹرصغیراحمد، جاوید کاظمی، رشید گوڈیل ، سلیم تاجک ، وسیم اختر، شاہد لطیف، اشفاق منگی ، یوسف شاہوانی ، افتخاررندھاوا،سیف یارخان، ابوبکر صدیقی ،انورعالم، کشورزہرہ ، زریں مجید، نعیم صدیقی ، ہیر سوہو، نائلہ لطیف، شبیر قائمی اور عمرقریشی شامل ہیں ۔ رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کی باہمی مشاورت کے بعد کونسل میں مزیدارکان بھی شامل کیے جائیں گے ۔دریں اثناء ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی نے رابطہ کمیٹی کی سابقہ رکن ممتاز انور کو رابطہ کمیٹی میں دوبارہ شامل کرلیا ہے ۔