02 اپریل ، 2015
سلام آباد........ مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر پارلے منٹ کا مشترکا اجلاس 6 اپریل کو طلب کرلیاگیا۔وزیراعظم کہتے ہیں کہ سعودی عرب کو خطرے کی صورت میں پاکستان سخت ردعمل کا اظہار کرے گا تاہم کوئی بھی فیصلہ کرتے ہوئے قومی مفاد کو مقدم رکھا جائےگا۔وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں مشرق وسطیٰ کی تازہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے اہم مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ایئر چیف مارشل سہیل امان،پاک بحریہ کے قائم مقام سربراہ وائس ایڈمرل حشام بن صدیق،سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق وزیردفاع خواجہ محمدآصف کی سربراہی میں سعودی عرب کا دورہ کرنے والے وفد نے سعودی قیادت اوراعلیٰ حکام سے ہونے والے مذاکرات پر بریفنگ دی اور سعودی عرب کو ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس 6 اپریل کو بلایا جائے۔ سیاسی و عسکری قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب کی علاقائی خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گااورصورت حال کے جائزہ کے لیے پاکستان، سعودی عرب کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گا۔ یمن کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کی مذمت بھی کی گئی اور کہا گیا کہ یمن میں تمام معاملات کو پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے، مسائل کے حل کے لیے مسلم امہ کا اتحاد ضروری ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ تمام فیصلے پاکستانی عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق کریں گے اور یمن سے آخری پاکستانی کی وطن واپسی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔