11 اپریل ، 2015
لاہور........وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے ہوابازی شجاعت عظیم نے بے بنیاد اور سنگین الزامات عائد کرنے پر اے آر وائی کے خلاف برطانیہ میں کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اے آر وائی نیٹ ورک کے یو کے اور یورپ کے لیے چیف آپریٹنگ آفیسر کوبھجوائے گئے لیگل نوٹس میں معافی نہ مانگنے کی صورت میں قانونی کارروائی کے لیے تیار رہنے کا کہا گیا ہے ۔ وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے ہوابازی شجاعت عظیم نے اے آر وائی نیٹ ورک کے یو کے اور یورپ کے لیے چیف آپریٹنگ آفیسر فیاض غفور کو برطانوی فرم کے ذریعے لیگل نوٹس بھجوایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مبشر لقمان کے 5 فروری کو نشر ہونے والے پروگرام کھرا سچ میں ان پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے جس میں لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری پر حملہ کرنے والے کو ان کی نقل و حرکت سے آگاہ کرکے قتل میں معاونت کا سنگین الزام بھی شامل ہے جبکہ وزیراعظم نواز شریف کے ایک حادثے میں بال بال بچنے پر بھی شجاعت عظیم کے کردار کو مشکوک قرار دیا گیا۔ 19 فروری کو نشر کئے گئے پروگرام میں الزامات لگائے کہ شجاعت عظیم نے پی آئی اے کا ایک جہاز اپنی بیٹی کی کمپنی کو کم قیمت پرفروخت کیا۔ پی آئی اے کے تین دیگر جہاز کم مالیت پر فروخ کرنے کے علاوہ ایک جہاز امارات ایئرلائنز کو بطور تحفہ پیش کیا۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ شجاعت عظیم نے دو جہاز بطور سکریپ فروخت کرنے کی کوشش کی جن میں میزائل سسٹم، نئے انجن، 50 لاکھ روپے کا فیول اوردیگر قیمتی آلات موجود تھے۔پروگرام میں ایک یا دو افراد کو خوش کرنے کے لئے 50 ہزار سیٹیں امارات، اتحاد اور قطر ایئرویز کو دینے کی بھی بات کی گئی جبکہ پی آئی اے کو تباہ اورپاکستان کے کمیونی کیشن سسٹم کو مفلوج کرنے کے عالمی ایجنڈے پر کام کرنے کا سنگین الزام بھی لگایا گیا۔ لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اے آر وائی پر نشر کیے گئےسنگین الزامات سے شجاعت عظیم کی ساکھ کو نقصان پہنچا ۔ تمام الزامات بے بنیاد، جھوٹے اور ذہنی اختراع ہیں۔ شجاعت عظیم صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستانی کمیونٹی میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔دونوں پروگرامز برطانیہ میں تین مرتبہ نشر کیے گئے اور انٹرنیٹ پر بھی دستیاب ہیں۔ ان کا کام ایوی ایشن ڈویژن کے معاملات میں وزیراعظم کی معاونت کرنا ہے ۔ پی آئی اے کا اپنا بورڈ آف ڈائریکٹرز ہے ، شجاعت عظیم اس کے رکن نہیں۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ہی تمام اہم فیصلے کرنے کا اختیار ہے۔شجاعت عظیم کے پاس خصوصی اختیارات نہیں ،وہ پی آئی اے کے اثاثے فروخت نہیں کر سکتے۔ شجاعت عظیم کی بیٹی کی عمر محض 16 سال ہے جو اسکول میں پڑھتی ہےاورکسی کمپنی کی مالک نہیں۔اپنی بیٹی کی کمپنی کو پی آئی اے کے جہاز کی فروخت کا الزام مضحکہ خیز ہے ۔شجاعت عظیم پر لگائے گئے الزامات ان کے لیےتشویش اور تکلیف کا باعث ہیں۔لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف ایسے الزامات نشر کرنا بند کیے جائیں اور دوبارہ نشر نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے۔ بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر معافی مانگی جائے ورنہ وہ قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔لیگل نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنا وکیل نامزد کر کے اس کے نام اور ایڈریس سے آگاہ کیا جائے۔لیگل نوٹس موصول ہونے کے سات دن کے اندر اپنے جواب سے آگاہ کیا جائے۔ آئندہ بغیر نوٹس ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جا سکتا ہے۔