29 اپریل ، 2015
کراچی......محنت ،لگن اور تعلیم سے محبت کی بدولت وہ بہت جلد معاصر اساتذہ اور طلبہ میں ہر دلعزیز ہوگئے تھے-ڈاکٹر وحید الرحمان نے ابلاغ عامہ میں وفاقی اردو یونیورسٹی سے ماسٹر کیا اور شعبہ صحافت سے منسلک ہوگئے وفاقی یونیورسٹی سے ہی پی ایچ ڈی کی اور پھر وہیں ایسوسی ایٹ پروفیسر لگ گئے-انہوں نے ابلاغ عامہ کے لیے اتنا کام کیا کہ جامعہ کراچی میں حال ہی میں میڈیا ایڈوائزر وائس چانسلر مقرر ہوگئے تھے-مقبول استاد وحید الرحمان نے شہید پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوچ کی سربراہی میں اسلامی نظریہ ابلاغ کے موضوع پر پی ایچ ڈی کیا-مہربان استاد کے اہل خانہ میں دو بیٹیاں ،ایک بیٹا اور اہلیہ شامل ہیں ۔فیڈرل بی ایریا کے رہائشی ڈاکٹر وحیدالرحمن یاسر رضوی کے نام سے جانے جاتے تھے انکی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں 5 گولیاں ماری گئیں اور وہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گئے-کسی شہر میں ایک بہترین استاد کا یہ انجام ریاست کیلئے لمحہ فکریہ ہے-