18 مئی ، 2015
کراچی.......مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں بیرونی مداخلت کا خاتمہ کر دیا جائے ملک میں مکمل طور پر امن قائم ہو جائے گا۔سانحہ صفورا ،کے بعد کراچی میں ڈی ایس پی اعجاز حیدر کا قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات اس بات کا ثبوت ہے کہ شہر میں ابھی بھی دہشتگردوں کا نیٹ ورک مضبوط ہے ،دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں غیر ملکی خفیہ ایجنسیاںدہشت گردی کی کاروائیوں کے ذریعے وطن عزیز کو عدم استحکام کا شکاربنا کر پاکستان کو دنیا بھر کے سامنے ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنا چاہتی ہیں تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس ملک میں سرمایہ کاری سے باز رہیں پاکستان کو اقتصادی و معاشی بدحالی کا سامنا رہے۔اپنےایک بیان میںانھوں نے کہا کہ بھارت اپنی خفیہ ایجنسی را کے ذریعے ملک میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں مصروف ہے۔ان ملک دشمن خفیہ ایجنسیوںکے آلہ کاروں کی نشاندہی کر کے انہیں بے نقاب کرنا ہو گا جو وطن عزیز کے خلاف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ماضی میں افغانستان جہاد اور اب انہیں دہشتگرد وں کو پاکستان میں مذہب کے نام پر استعمال کیا جا رہا ہے یہ ملک ہمارا مادر وطن ہے اس کی عزت و حرمت ہم پر واجب ہے۔جو شخص ذاتی مفادات کے حصول کے لیے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے وہ غدار وطن ہے اور اس کی سزاتختہ دار ہے۔ پاکستا ن میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میںبیرونی عناصر ملوث ہیں جو اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ان تنظیموں کو استعمال کر رہے ہیں جو مذہب اور قومیت کے نام پر واویلا کر کے دہشت گردی کو پروموٹ کر رہی ہیں۔حکومت کو چاہیے کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کو اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف انتقامی ہتھیار کی بجائے ملک دشمن عناصر کے خلاف استعمال کرے۔جس تیزی سے اس پلان کی منظوری لی گئی تھی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اسی سرعت کے ساتھ اس پر عمل درآمد بھی کیا جاتا تو آج نتائج مختلف ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاک ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے پورے جذبے،نیک نیتی اور بھرپور عوامی تائید کے ساتھ مصروف عمل ہے اور ہمیں یقین کامل ہے کہ اس پاک سرزمین پر آخری دہشت گر د کے خاتمے تک یہ غیور فوج ایسے ہی جرات مندانہ انداز میں آگے بڑھتی رہے گی۔