19 مئی ، 2015
کراچی .......مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے اگر حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو پھربیرونی مداخلت کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیح قرار دے ملک میں حقیقی امن آ جائے گا۔ملک میں جاری دہشت گردی میں بھارتی ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد بھارت سے سفارتی تعلقات کی نوعیت پر نظرثانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ملک دشمن طاقتوں سے انہی کے لہجے میں بات کرناقومی غیرت کا تقاضہ ہے۔ پاکستان کی ایٹمی طاقت سے خائف ملک دشمن خفیہ ایجنسیاںدہشت گردی کی کاروائیوں کے ذریعے وطن عزیز کو عدم استحکام کا شکاربنا کر پاکستان کو دنیا بھر کے سامنے ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنا چاہتی ہیں۔تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کار وں کا اس ملک میں راستہ روکا جا سکے اور پاکستان اقتصادی و معاشی بدحالی کا شکار رہے ۔علامہ ناصر ملاقات کے لیے آئے ہوئے سیاسی و مذہبی وفود سے گفتگو کر تے ہوئے مزید کہا کہ پڑوسی ملک بھارت اپنی خفیہ ایجنسی را کے ذریعے ملک میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں مصروف ہے۔ان ملک دشمن خفیہ ایجنسیوںکے آلہ کاروں کی نشاندہی کر کے بے نقاب کرنا ہو گا۔ان عناصر کا تعلق نہ مذہب سے ہے اور نہ قوم سے بلکہ انہوں نے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے ملکی سلامتی کو داو پر لگا رکھا ہے۔قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ان عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کی عمل داری پر تساہل پسندی سے کام لے رہی ہے۔جس کے باعث دہشت گردی کے واقعات پھر شدت پکڑتے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے پورے جذبے،نیک نیتی اور بھرپور عوامی تائید کے ساتھ مصروف عمل ہے اور ہمیں یقین کامل ہے کہ اس پاک سرزمین پر آخری دہشت گر د کے خاتمے تک یہ غیور فوج ایسے ہی جرات مندانہ انداز میں آگے بڑھتی رہے گی۔