پاکستان
25 مئی ، 2015

ایگزیکٹ کی ویب سائٹ پر ایوارڈ بھی ڈگریوں کی طرح جعلی نکلے

 ایگزیکٹ کی ویب سائٹ پر ایوارڈ بھی ڈگریوں کی طرح جعلی نکلے

کراچی........بین الاقوامی سطح پر جعلی ڈگریاں بیچنے میں ملوث کمپنی ایگزیکٹ اپنی سرگرمیوں پر خود کو داد بھی خود ہی دیتی تھی۔ ایگزیکٹ نے اپنی ویب سائٹ پر جن ایوارڈز کی تصویریں لگائیں، وہ ایوارڈ بھی اس کی ڈگریوں کی طرح جعلی نکلے۔ جس کے بعد ایگزیکٹ نے ان ایوارڈز کی تصویریں ویب سائٹ سے ہٹا لی ہیں۔ ایگزیکٹ جو کام کرتی تھی اس پر داد کسی اور سے نہیں، خود سے وصول کرتی تھی اور وہ بھی جعلی ڈگریوں کی طرح جعلی ایوارڈ کی صورت میں لیکن جب تحقیق کی گئی تو معروف ایوارڈ کی لسٹ میں ایگزیٹ کا نام ہی نہیں تھا۔ ایگزیکٹ نے پہلے تو ان ایوارڈ کی تفصیل اپنی ویب سائٹ پر لگائیں لیکن جعلی ڈگری کا اسکینڈل نکلا تو جعلی طریقے سے لئے گئے ان ایوارڈز کی تصویریں اپنی ویب سائٹ سے ہٹا لی ہیں۔ ایگزیکٹ نے کہا کہ اسے 2011ء کے لیے او پی پی کا ایوارڈ برائے ایکسی لینس ملا، جب چیک کیا گیا تو پتا چلا کہ یہ بات درست نہیں اور ان کی لسٹ میں ایگزیکٹ کا نام ہی نہیں ہے۔ایگزیکٹ نے کہا کہ اسے 2010ء میں گرین بزنس ایوارڈ ملا، جب چیک کیا گیا تو پتا چلا کہ اُس سال ایسا کوئی ایوارڈ ایگزیکٹ کو نہیں ملا۔ ایگزیکٹ نے کہا کہ اسے یورپین ایکسی لینسی ایوارڈ ملا، جب چیک کیا گیا تو یہ بات بھی غلط نکلی۔

مزید خبریں :