04 جون ، 2015
اسلام آباد...........پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب کے موقع پر ایم کیوایم نے احتجاج کرتے ہوئےایوان سےواک آؤٹ کردیااور موقع پاکر آرمی چیف سے ملاقات کا وقت بھی مانگ لیا، بعض ارکان نے آرمی چیف کے ساتھ سیلفی بنانے کی ناکام کوشش بھی کی ۔ صدرمملکت ممنون حسین کا پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن سے خطاب شروع ہوا توسینیٹ اورقومی اسمبلی کے 446 ارکان میں سےصرف 175 ارکان موجود تھے،تاہم خطاب کے دوران یہ تعداد بڑھ کر300 تک پہنچ گئی۔ مہمانوں کی گیلری میں مسلح افواج کے سربراہان، غیرملکی سفراء اوردیگرمہمان موجود تھے۔سندھ ،خیبرپختون خوا،پنجاب کے وزرائے اعلیٰ اور گونر سندھ عشرت العباد نہ آئے۔ عمران خان،پرویزالہیٰ اور شیخ رشید بھی غائب تھے۔ اسپیکر نے صدر کو خطاب کی دعوت دی تو ایم کیوایم کی سینیٹرنسرین جلیل نشست پر کھڑی ہوگئیں اور بولنے کی کوشش کی، اسپیکرنےروک دیالیکن انہوں نےبات جاری رکھی اورکہا کہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں کے اغواء اور قتل کاسلسلہ جاری ہے، کراچی آپریشن ایم کیوایم کے خلاف ہورہاہے ، عوام کے مفاد اور حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتے تو یہاں بیٹھ کرکیاکریں ؟اس کےساتھ ہی ایم کیوایم کے ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے تاہم وزیرمملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب انہیں مناکر واپس لے آئے۔ صدرمملکت کاخطاب ختم ہواتووزیراعظم، وزراء اور ارکان کے جھرمٹ میں اسپیکرچیمبرروانہ ہوگئے تاہم آرمی چیف اپنی نشست سے کھڑے ہوئے تو پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے ارکان نے آگے بڑھ کرسلام دعا کی۔ایم کیوایم کی سینیٹرنگہت،نسرین جلیل ،شیخ صلاح الدین،ساجد احمد اور سینیٹرعتیق نےجنرل راحیل شریف سے غیررسمی انداز میں کراچی آپریشن پرشکایتیں بھی کرڈالیں،بولےہمیں وقت دیں کچھ حقائق بتاناچاہتے ہیں،جس پرآرمی چیف نے انہیں ملاقات کیلئےجلدبلانے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پرشیخ صلاح الدین نے آرمی چیف کی موبائل فون سےمختلف زایوں سےتصاویربھی بنائیں ،تحریک انصاف کے انجینئر حمداللہ بہت پرجوش دکھائی دیے اور آرمی چیف کےساتھ سیلفی بنانے کی کوشش بھی کی لیکن سیکورٹی حکام نےروک دیا۔ گیلری سے نکلتے ہوئے فاٹا کے سینیٹرز جی جی جمال اور شاہ گل آفریدی نے آرمی چیف سےہاتھ ملایا۔