04 جون ، 2015
پشاور..........خیبرپختونخواحکومت کوگزشتہ سال مختص شدہ ترقیاتی بجٹ ضائع کرنےپرتنقیدکانشانہ بنایاگیالیکن رواں مالی سال کے10ماہ سےزیادہ عرصےمیں ترقیاتی فنڈکا 59فیصد حصہ استعمال نہ کیاجاسکا۔ مئی کےوسط میں تیارکی جانےوالی سرکاری دستاویزکےمطابق رواں مالی سال میں خیبرپختونخواکےمجموعی ترقیاتی بجٹ کاصرف 41فیصد استعمال ہوسکاہے، 14سرکاری محکموں میں ترقیاتی بجٹ ایک سے لیکر35فیصد خرچ کیاگیا،سب سےکم ایک فیصدبجٹ محکمہ محنت نےخرچ کیا ۔دستاویز کے مطابق محکمہ صحت کوجاری کیےگئے11ارب میں سے31فیصد،محکمہ ایلیمنٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن کے19ارب 92کروڑروپے میں سے15فیصد اورمحکمہ خوراک کے50کروڑمیں سے15فیصدخرچ کیےگئے۔ غریبوں کی مددکےخصوصی اقدامات کےلئےمختص 7ارب 90کروڑروپےکا26فیصد اورپینےکےپانی اورنکاسی آب کے5ارب 85کروڑروپےکےمختص بجٹ میں 43فیصد فنڈزخرچ کیےگئے۔محکمہ بہبودآبادی نے35فیصد،ٹرانسپورٹ کی بہتری کے لئے10فیصد،محکمہ ماحولیات نے13فیصداورمحکمہ امدادوبحالی نے17فیصدترقیاتی بجٹ خرچ کیا۔سب سے زیادہ 4ارب 73ارب روپےکا72فیصدترقیاتی بجٹ محکمہ آبپاشی نےخرچ کیا۔