پاکستان
04 جون ، 2015

کراچی میں پولیس افسران نے ذاتی ڈیتھ اسکواڈز بنا رکھے ہیں،خالد مقبول

کراچی میں پولیس افسران نے ذاتی ڈیتھ اسکواڈز بنا رکھے ہیں،خالد مقبول

کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ ایم کیو ایم کے کارکن وسیم دہلوی پر دوران حراست پولیس کا بہیمانہ تشدد گزشتہ دو دہائیو ںسے ایم کیو ایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، غیر قانونی گرفتاریوں اور دیگر مظالم کے سلسلے کی کڑی ہے،کراچی میں سندھ پولیس کے افسران نے اپنے ذاتی ڈیتھ اسکواڈز بنا رکھے ہیں جو کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنان اور عام شہریوں کوبلاجواز گرفتار کرکے ان پر انسانیت سوز تشدد اور رہائی کے عیوض انکے اہل خانہ سے کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں اور نہ دینے پر انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کردیاجاتاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید ہونیوالے کارکن وسیم دہلوی کے ایصال ثواب کیلئے لال قلعہ گراؤنڈ میں منعقدہ قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کے اختتام پر اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس بریفنگ کرتے ہوئے کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وسیم دہلوی کی بہیمانہ تشدد سے شہادت نے سندھ پولیس کے متعلق ایم کیوایم کے تمام خدشات کو درست ثابت کردیاہے،حالیہ کراچی آپریشن میں 40کارکنان کو ماورائے عدالت شہید کیا گیا ہے جبکہ تقریباً 92کارکنان کو غیر قانونی طور پر سادہ لباس اہلکاروں نے گرفتار کرکے لاپتہ کیا ہے اور آج تک انکے اہل خانہ کو انکی کوئی خیر خبر نہیں ہے لیکن ہمارے کارکنا ن کو انصاف فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اُٹھایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوا یم نے کراچی آپریشن کا مطالبہ کیا تھا تاکہ بلا تفریق تمام دہشت گردوں اور کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائیاں کی جائیں لیکن ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی کراچی آپریشن کا رخ ایم کیوا یم کے کارکنان اور اُردو بولنے والوں کی جانب موڑ کر انکا استحصال کیا جارہاہے،کراچی کو منی پاکستان کہا جاتا ہے اور ملک بھر کے تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے شہر میں بستے ہیں لیکن کراچی آپریشن میں صرف اُردو بولنے والوں کو نشانہ بنایا جارہاہے تو کیا شہر کے تمام جرائم اور امن کی خرابی کے پیچھے صرف اُردو بولنے والوں اور ایم کیو ایم کا کردارہے؟،جب کراچی پولیس نے سانحہ صفورا کے مجرمان کو گرفتارکرکے اچھی کارکردگی دکھائی تو الطاف حسین اور ایم کیو ایم نے پولیس کے کردار کی تعریف بھی کی ہے۔انھوںنے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججوں پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان سمیت عام شہری بھی سندھ پولیس کے متعصب کردار سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کر سکیں ۔ حکمران ہماری دہائیوں کا نوٹس لیں اور کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظلم کا رویہ ترک کردیں کہیں ایسانہ ہو کہ شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجائے اور وہ الطاف حسین کے امن کے فلسفے پر عمل کر نا چھوڑ دیں ۔دریں اثنا وسیم دہلوی کے ایصال ثوا ب کیلئے کراچی سمیت ملک بھر میں اجتماعات منعقد ہوئے جن میں شہید کی روح کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کی گئی اور شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ اندرون سندھ ، بلوچستان ، پنجاب ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ایم کیوا یم کے تنظیمی دفاتر پر بھی قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کے اجتماعات کا نعقاد کیا گیااور احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ۔ مرکزی اجتماع کراچی میں نائن زیروسے متصل لال قلعہ گرائونڈ عزیز آباد منعقد ہوا جس میں بعد نماز ظہر تا عصر شہید کی روح کیلئے قرآن خوانی اور قرآن آیات کا ورد کیا گیا ۔رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوریٰ، اراکین رابطہ کمیٹی آنسہ ممتاز انور،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی،قمر منصور،ڈاکٹر نصرت شوکت، کنور نوید جمیل، عبد الحسیب، عارف خان ایڈوکیٹ ، اسلم آفریدی،عظیم فاروقی ،شبیر قائم خانی سمیت سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اراکین ، حق پرست اراکین سینٹ ، قومی و صوبائی اسمبلی،تنظیمی شعبہ جات کے ذمہ داران، کارکنان ، حق پرست شہداء، اسیر اور لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ اور حق پرست عوا م نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

مزید خبریں :